ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے 80 فیصد مریض پلازمہ تھراپی سے صحتیاب ہو رہے ہیں کیونکہ یہ انجکشن کی نسبت بہتر علاج ہے۔
ڈاکٹر طاہر شمسی نے کہا کہ ٹوسیلوزیماب انجکشن اور دوسری تجرباتی ادویات قوت مدافعت پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ٹوسیلوزیماب انجکشن مہنگا اور اس کے مضر اثرات بھی بہت زیادہ ہیں جبکہ کورونا کے 80 فیصد وہ مریض جن کی حالت تشویشناک تھی وہ پلازمہ تھراپی سے شفایاب ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کے مطابق پلازمہ کا صرف ایک فیصد سائیڈ ایفیکٹ ہے اور وہ الرجی کی صورت میں سامنے آتا ہے، جبکہ پلازمہ تھراپی قدرت کا بنایا نظام ہے جس میں اینٹی باڈیز موجود ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پلازمہ میں موجود اینٹی باڈیز وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کو صحت یاب کرتے ہیں۔ معروف ہیمٹالوجسٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 20 لاکھ تک جانے کا خدشہ ہے، وائرس کب تک موجود رہے گا اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل ازوقت ہے۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کر کے ہی کورونا وبا سے بچا جا سکتا ہے، ہم ویکسین پر انحصار نہیں کرسکتے کیونکہ اُس کے بارے میں ابھی کچھ معلوم نہیں ہے۔