گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز کراچی کے علاقے ماڈل کالونی میں اس وقت قیامت ٹوٹ پڑی جب لاہور سے آنے والا پی آئی کا طیارہ آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا، حادثے کے نتیجے میں درجنوں افراد کی جانیں گئیں جبکہ درجن کے قریب گھر بھی مکمل تباہ ہو گئے۔
جہاز کے حادثے کے حوالے سے تاحال فرانسیسی ایئربس کمپنی کے ماہرین کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں، ماہرین جدید آلات کی مدد سے فرانسک طریقے سے تحقیقات کر رہے ہیں۔
ماہرین نے کاک پٹ وائس ریکارڈرکی تلاش کیلئے تحقیقات میں شدید محنت کی اور متاثرہ عمارتوں کے علاوہ گلیوں اور رہائشی آبادی میں مختلف جدید آلات کی مدد لی۔
اس حوالے سے بالآخر تحقیقاتی اداروں کو بڑی کامیابی ملی اور وائس ریکارڈر جہاز کے ملبے کے نیچے سے مل گیا۔
واضح رہے ملبے سے کاک پٹ وائس ریکارڈر رینجرز کے افسر ڈی ایس آر وسیم نے تلاش کیا، کاک پٹ وائس ریکارڈر ملنے کے بعد پی آئی اے حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
تاہم کاک پٹ وائس ریکارڈر ڈی کوڈ ہوگا جس کے بعد ہی مزید اہم معلومات کا پتہ چل سکے گا، کاک پٹ وائس ریکارڈر میں اس بات کا بھی تعین کیا جائے گا کہ کیپٹن اور فرسٹ آفیسر کے درمیان گفتگو کا مرکز پیشہ ورانہ تھا یا پھر ذاتی نوعیت کی گفتگو ہوئی۔
ریکارڈر سے پرواز کی رفتار، لینڈنگ گئیر، اونچائی کی معلومات ہوتی ہے، فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر ایک خاموش فلم کی طرح کام کرتا ہے۔
فرانسیسی ٹیم ایک ہفتے کے اندر کاک پٹ کو ڈی کوڈ کر کے دستاویز کی شکل میں پاکستان کے حوالے کردیں گے۔