19مارچ کا ریفرنڈم یونائیٹڈ ورکرزفرنٹ کی کامیابی بندرگاہ کے مزدوروں کی قسمت بدل دے گا۔

ہماری ویب  |  Mar 13, 2015

یونائیٹڈ ورکرزفرنٹ آف کے پی ٹی کے جنرل سیکرٹری کامران عثمانی نے19مارچ کو کے پی ٹی میں ہونے والے ریفرنڈم کے سلسلے میںمنوڑہ ورکشاپ اوربرتھ نمبر10 میں منعقدہ پہلے اور دوسرے دو بڑے جلسے عام سے علیحدہ علیحدہ خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں فخرہے کہ یونائیٹڈورکرزفرنٹ آف کے پی ٹی نے چھ سال میں تین بار بطور سی بی اے منتخب ہونے کے بعد اپنے ہر دورمیں کراچی پورٹ کی ترقی اور مزدوروں کی خوشحالی میں بے مثال کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور مُلکی معیشت کو مستحکم کرنے میں بے شمار قربانیاں دی ہیں آج جس کا ہم برملااعلان کرتے ہیں کہ ہماری خدمات کی مثال پورٹ کی130سالہ تاریخ میں نہیںملتی ہے اُنہوں نے کہاکہ یونائیٹڈورکرفرنٹ نے اپنے ہر دورمیں مزدوروں کی نوکریوں کو تحفظ فراہم کرنے اور مُلک سے بے روزگاری کے خاتمے سمیت مُلک کو درپیش معاشی مسائل حل میں اپنافریضہ اداکیاہے کامران عثمانی نے کہاکہ منوڑہ ورکشاپ اور برتھ نمبر 10کے کامیاب جلسوںنے یہ ثابت کردیاہے کہ اَب 19مارچ کے ریفرنڈم میں یونائیٹڈورکرزفرنٹ آف کے پی ٹی کی کامیابی یقینی ہے اور اَب بندرگاہ کے مزدوروں کی قسمت کا ستارہ پوری آب وتاب سے چمکے گااور ایسااُسی صورت میںممکن ہے کہ جب پورٹ کے غیوراورمحنت کش ملازمین19مارچ کو ریفرنڈم میں ہمارے انتخابی نشان ” اسٹار / ستارے “ پر مہرلگاکر ہمیں کامیابی سے ہمکنارکریں کامران عثمانی نے مزیدکہاکہ ہماری کامیابی کے بعد پورٹ کے مزدوروں کو ملنے والی تنخواہ اُن کی توقعات سے بڑھ کرہوگی اُنہوں نے کہاکہ سن گوٹہ پہلے بھی ہماری ترجیحات کا حصہ تھااور کل بھی ہماری ترجیحات کا حصہ ہوگاجلسے سے جلال ظہیرعباسی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم اپنی کامیابی کے بعد پورٹ کے مزدورں کوپلاٹ سمیت تمام ایشوزکو فوری طورپر حل کرائیں گے اور پورٹ کے محنت کشوں کے درینہ مطالبات پورے کریںگے جلسے سے حسن رضا، جمشیداحمد، اسراراحمد،لطیف کھوسہ، عبدالرزا ق علوی،داو ¿سومار،قاری ستار،امدادحُسین اور دیگر نے بھی خطاب کیاجبکہ اِس موقع پر پورٹ کے رجسٹرڈ ایمپلائز ووٹرزکی بڑی تعدادسمیت یونائیٹڈورکرزفرنٹ آف کے پی ٹی کے مرکزی عہدیدران وقارعلوی، جنیدالقدر،جاویدمغل،مظہرپارکر، آصف مغنی، سیدمحمدالیاس، نورافسرخان،ارشدعزیزسمیت دیگر بھی موجود تھے۔
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More