آبِ زم زم کا سراغ لگانے والوں پر حیرت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے٬ مزید نئے روشن پہلوؤں کا انکشاف

اُردو وائر  |  Jul 19, 2023

آبِ زم زم اور اس کے کنویں کی پُر اسراریت پر تحقیق کرنے والے عالمی ادارے اس کی قدرتی ٹیکنالوجی کی تہہ تک پہنچنے میں ناکام ھو کر رہ گئے۔ عالمی تحقیقی ادارے کئی دھائیوں سے اس بات کا کھوج لگانے میں مصروف ہیں کہ آب زم زم میں پائے جانے والے خواص کی کیا وجوہات ہیں۔

ایک منٹ میں 720 لیٹر جبکہ ایک گھنٹے میں 43 ہزار 2 سو لیٹر پانی فراہم کرنے والے اس کنویں میں پانی کہاں سے آ رہا ہے۔ جبکہ مکہ شہر کی زمین میں سینکڑوں فٹ گہرائی کے باوجود پانی موجود نہیں ہے۔

جاپانی تحقیقاتی ادارے ہیڈو انسٹیٹیوٹ نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ آب زم زم ایک قطرہ پانی میں شامل ہو جائے تو اس کے خواص بھی وہی ہو جاتے ھیں جو آب زم زم کے ہیں- جبکہ زم زم کے ایک قطرے کا بلور دنیا کے کسی بھی خطے کے پانی میں پائے جانے والے بلور سے مشابہت نہیں رکھتا۔

ایک اور انکشاف یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ری سائیکلنگ سے بھی زم زم کے خواص میں تبدیلی نہیں لائی جا سکتی۔ آب زم زم میں معدنیات کے تناسب کا ملی گرام فی لیٹر جائزہ لینے سے پتا چلتا ہے۔ کہ اس میں سوڈیم 133، کیلشیم 96، پوٹاشیم 43.3، بائی کاربونیٹ 195.4، کلورائیڈ 163.3، فلورائیڈ 0.72، نائیٹریٹ 124.8، اور سلفیٹ 124ملی گرام فی لیٹر موجود ہے۔۔۔

آب زم زم کے کنویں کی مکمل گہرائی 99 فٹ ہے اور اس کے چشموں سے کنویں کی تہہ تک کا فاصلہ 17 میٹر ہے۔

واضح رہے کہ دنیا کے تقریباً تمام کنوؤں میں کائی کا جم جانا، انواع و اقسام کی جڑی بوٹیوں اور خود رَو پودوں کا اُگ آنا نباتاتی اور حیاتیاتی افزائش یا مختلف اقسام کے حشرات کا پیدا ہو جانا ایک عام سی بات ہے جس سے پانی کا رنگ اور ذائقہ بدل جاتا ہے۔

اللہ کا کرشمہ ہے کہ اس کنویں میں نہ کائی جمتی ہے، نہ نباتاتی و حیاتیاتی افزائش ہوتی ہے، نہ رنگ تبدیل ہوتا ہے، نہ ذائقہ۔۔۔

تھوڑی سی زحمت فرما کر یہ معلومات اپنے دوستوں سے بھی شیئر کیجئے جزاکم اللہ خیرا آمین ثم آمین

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More