’حق مہر تین لاکھ، سونا بنانے پر پابندی‘، جرگے کا شادی کے اخراجات کم کرنے کا فیصلہ

اردو نیوز  |  Oct 25, 2025

صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں قومی جرگے نے شادی پر غیرضروری اخراجات کو کم کرنے اور غیراسلامی رسومات کو ختم کرنے کے حوالے سے اہم فیصلے کیے ہیں۔

کوکی خیل قوم کے مشران نے جہیز کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مہر کی حد تین لاکھ روپے مقرر کی ہے جبکہ شادی میں سونا بنانے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

باب خیبر کے مقام پر ہونے والے گرینڈ جرگے میں کوکی خیل قوم کے عمائدین نے سونا دینے کے خلاف متفقہ فیصلہ سنایا اور کہا کہ اس فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے کی خوشی میں کوئی شرکت نہیں کرے گا۔

کوکی خیل گرینڈ جرگے کے سربراہ ملک نصیر احمد کا کہنا تھا کہ ’مہنگائی کی وجہ سے نکاح ایک مشکل عمل بنا دیا گیا ہے۔ مرد اور خواتین گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ دونوں طرف جہیز اور غیرضروری اخراجات کا بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سونے کی فی تولہ قیمت چار لاکھ روپے سے تجاوز کر چکی ہے جسے خریدنا ہر کسی کے بس سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔‘

’موجودہ حالات میں بہت سے گھرانوں کی ایک تولہ سونا بنانے کی حیثیت بھی نہیں ہے اور ہمارے یہاں تین سے چار تولہ سونا بنایا جاتا ہے۔‘

ملک نصیر احمد کے مطابق ’کوکی خیل قوم نے دیگر اقوام کی طرح جہیز میں تین لاکھ روپے مہر مقرر کر دیا ہے جب کہ سونا نہیں بنایا جائے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ اس فیصلے سے نوجوانوں پر مالی بوجھ کم کر کے معاشرتی برائیوں کی روک تھام ممکن ہے۔

جرگہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’آئندہ جرگہ سوموار کو منعقد کیا جائے گا جس میں علمائے کرام سے مشاورت کر کے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔‘

شادی میں سونا بنانے کا رواجضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے اعجاز آفریدی کا کہنا ہے کہ ’شادی کے موقع پر سونا بنانا لازمی سمجھا جاتا ہے، کم از کم چار تولہ سونا بنانے کا رواج تو عام ہے۔ رشتہ اگر خاندان سے باہر ہو تو سونے کے زیادہ زیورات بنائے جاتے ہیں۔‘

ملک نصیر احمد نے کہا کہ ’سونے کی فی تولہ قیمت چار لاکھ روپے سے تجاوز کر چکی ہے جسے خریدنا ہر کسی کے بس سے باہر ہوتا جا رہا ہے۔‘ (فائل فوٹو: روئٹرز)انہوں نے کہا کہ ’شادی میں سونا نہ بنایا جائے تو دلہے کو طعنہ دیا جاتا ہے اور اسی طرح لڑکی کے گھر والوں کو جہیز نہ دینے پر برا بھلا کہا جاتا ہے۔ جرگے کے فیصلے پر اگر مکمل عمل درآمد کیا جائے تو سب کے لیے آسان ہو جائے گا۔‘

سماجی ورکر نقیب اللہ کے مطابق ضلع خیبر کے بیشتر قبیلوں میں مہر کے لیے تین لاکھ روپے کی حد مقرر کی گئی ہے جبکہ اب کوکی خیل جرگہ بھی فیصلہ کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’جرگے کے فیصلے نہ ماننے والوں کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے گا۔‘

خواتین کے اکیلے بازار جانے پر پابندی کا فیصلہکوکی خیل گرینڈ جرگے میں خواتین کے جمرود بازار میں خرید و فروخت کے لیے اکیلے جانے پر بھی پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کوکی خیل گرینڈ جرگے میں خواتین کے جمرود بازار میں خرید و فروخت کے لیے اکیلے جانے پر بھی پابندی کا فیصلہ کیا گیا۔ (فوٹو: ملک نصیر احمد)جرگے کے مطابق کوئی بھی خاتون اکیلی یا محرم کے بغیر بازار نہیں جائے گی تاہم اگر کوئی خاتون اکیلی بازار میں نظر آئی تو اس کے والد، شوہر یا بھائی کا نام سب کے سامنے جرگے میں لیا جائے گا اور وضاحت بھی طلب کی جائے گی۔

واضح رہے کہ 25 اکتوبر کو ضلع خیبر میں امن جرگہ بلایا گیا ہے جس میں وزیراعلٰی سہیل آفریدی بھی شریک ہوں گے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More