پنجاب کابینہ نے مذہبی جماعت پر پابندی کی منظوری دے دی، مراسلہ وفاقی حکومت کو ارسال

اردو نیوز  |  Oct 17, 2025

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی کابینہ نے مذہبی جماعت تحریک لبیک (ٹی ایل پی) پر پابندی لگانے کی منظوری دے دی ہے اور اس حوالے سے سفارش پر مبنی مراسلہ وفاقی حکومت کو بجھوا دیا ہے۔

جمعے کو لاہور میں پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمٰی بخاری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’ایک مذہبی جماعت کے احتجاج کا ایسے وقت کوئی جواز نہیں جب غزہ میں جنگ بندی ہو چکی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ احتجاج کے نام پر سڑکیں اور راستے بند کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ امن و امان کی بحالی، شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ترجیح ہے اور اس کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔

’مذہبی جماعت سے بار بار مزاکرات کیے گئے، ان کو بتایا کہ فلسطینی اس معاہدے کے بعد خوشیاں منا رہے ہیں۔‘

عظمٰی بخاری نے کہا کہ ’پولیس اور ستھرا پنجاب کی گاڑیاں کیا غزہ کی آزادی میں رکاوٹ تھیں جن کو مارچ کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

’آج جمعے کی نماز کے بعد احتجاج کی کال دی گئی تھی لیکن عوام اور تاجروں نے احتجاج کی کال کو مکمل طور مسترد کر دیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی بہانے سے ملک کو مفلوج کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے۔ ’مذاکرات میں ذاتی مفاد کے مطالبے کیے گئے اور مذہبی تشدد میں ملوث ملزمان کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔‘

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ’شہید ہونے والے ایس ایچ او کو 26 گولیاں لگی ہیں۔ فائرنگ کی وجہ سے 69 پولیس اہلکار مستقل معذور ہو گئے ہیں جبکہ 200 اہلکار شدید زخمی ہیں۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’کُل ڈیڑھ ہزار سے زائد پولیس اہلکار ٹی ایل پی کے احتجاج کے دوران حملوں میں زخمی ہوئے۔‘

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ احتجاج کے نام پر سڑکیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ فوٹو: اے ایف پیقبل ازیں پنجاب کی حکومت نے کہا تھا کہ ’انتہا پسند گروہوں کے سہولت کاروں اور حامیوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔‘

جمعرات کو لاہور میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی صدرات میں ہونے والے اجلاس میں ’ریاستی رِٹ‘ کو چیلنج کرنے والے افراد اور گروہوں سے ’آہنی ہاتھوں سے نمٹنے‘ سمیت کئی فیصلے کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) نے چند دن قبل لاہور سے اسلام آباد کے لیے لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا جس کے بعد پیر کی صبح لاہور کے نواحی شہر مریدکے میں انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کریک ڈاؤن کر کے لانگ مارچ کے شرکاء کو منتشر کر دیا تھا۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More