غاصبانہ منطق اور غنڈہ گردی پر مبنی اقدامات کی مخالفت کی جائے، چینی وزیر دفاع

اردو نیوز  |  Sep 18, 2025

چینی وزیر دفاع ڈونگ جون نے بیجنگ میں منعقد ایک فورم سے خطاب میں امریکہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس کی ’غاصبانہ منطق اور غنڈہ گردی پر مبنی اقدامات‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تین روزہ شیانگ شن فورم میں ایک سو ممالک سے 1800 نمائندوں نے شرکت کہ جن میں سیاسی، عسکری اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والی شخصیات بھی شامل تھیں۔

یہ فورم ایسے موقع پر منعقد ہوا ہے جب چین یوکرین اور غزہ جیسے عالمی تنازعات پر ثالث کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔

فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیر دفاع ڈونگ جون نے عالمی امن کو درپیش نئے خطرات اور چیلنجز کا ذکر کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سرد جنگ والی ذہنیت، غاصبانہ رویہ اور پروٹیکشنزم یعنی تحفظ پسندی اب بھی برقرار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماضی کی تاریخ کو مستقل وارننگ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے تاکہ نئے روپ میں پوشیدہ غاصبانہ منطق اور غنڈہ گردی پر مبنی اقدامات کی مخالفت کی جائے۔

وزیر دفاع کا یہ بیان دراصل امریکہ کی جانب اشارہ تھا جو معاشی اور جیو پولیٹیکل میدان میں چین کا بڑا حریف ہے۔

خیال رہے کہ دو ہفتے قبل چین کے یوم فتح کے موقع پر بیجنگ میں شاندار ملٹری پریڈ کا انعقاد ہوا تھا جس میں جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہتھیاروں کی نمائش کی گئی تھی۔

وزیر دفاع ڈونگ جون نے بحری مفادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’چین کا اپنی علاقائی سالمیت اور سمندری حقوق و مفادات کا تحفظ دراصل جنگ کے بعد کے منظرنامے اور بین الاقوامی قانون کے مضبوط دفاع کے مترادف ہے۔‘

چینی وزیر دفاع نے کہا کہ سرد جنگ والی ذہنیت اور غاصبانہ رویہ برقرار ہے۔ فوٹو: اے ایف پیجنوبی بحیرہ چین میں خودمختاری کے معاملے پر مختلف ممالک کا بیجنگ کے ساتھ دیرینہ تنازع ہے۔

حالیہ چند ماہ کے دوران متنازع پانیوں میں چین اور امریکہ کے اتحادی ملک فلپائن کے درمیان تصادم کے کئی واقعات پیش آئے ہیں۔

وزیر دفاع نے خطے سے باہر بعض ممالک کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نقل و حرکت کی آزادی کے حق میں بیانات دینے والے اور نام نہاد بین الاقوامی ثالثی کی وکالت کرنے والے دراصل بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کو کھلم کھلا چیلنج کر رہے ہیں۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More