’اپنے ملک واپس چلی جاؤ‘، برطانیہ میں سکھ خاتون کا ریپ

اردو نیوز  |  Sep 13, 2025

برطانیہ کے علاقے ویسٹ مڈلینڈز میں سکھ خاتون کے ساتھ زیادتی کے واقعے کی تحقیقات کرنے والے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ نفرت پر مبنی جرم ہے۔

برطانوی اخبار دی گارڈین کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو دو سفید فام مشتبہ افراد کی تلاش ہے جن پر الزام ہے کہ انہوں نے دن دیہاڑے خاتون کو نسلی بنیاد پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ ایک مشتبہ شخص نے اپنا سر منڈوا رکھا تھا اور دستانے پہن رکھے تھے۔

پولیس کے مطابق جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون کی عمر 20 سال ہے۔

پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی صبح 8.30 بجے برمنگھم کے قریب اولڈبری میں ٹیم روڈ کے قریب پیش آیا۔

سکھ کمیونٹی کے ایک گروپ نے بتایا کہ اس نے خاتون اور اس کے اہل خانہ سے بات کی تھی جس سے معلوم ہوا ہے کہ حملہ آوروں نے جو الفاظ کہے وہ یہ تھے: تم اس ملک سے تعلق نہیں رکھتیں، یہاں سے چلی جاؤ۔‘

پولیس کے مطابق حملہ آوروں نے خاتون سے کہا کہ ’تم اس ملک سے تعلق نہیں رکھتیں، یہاں سے چلی جاؤ‘ (فوٹو: پی اے)پولیس کی تفتیش سے واقف ذرائع نے گارڈین کو تصدیق کی کہ اس حملے کو نفرت پر مبنی جرم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے بتایا کہ’ہم علاقے میں کسی بھی ایسے شخص سے بات کرنے کے خواہشمند ہیں جس نے دو مردوں کو دیکھا ہو۔ دونوں افراد کو سفید فام بتایا گیا ہے۔ ایک کا سر منڈا ہوا تھا اور اس نے گہرے رنگ کی شرٹ اور دستانے پہن رکھے تھے۔‘

پولیس کے مطابق دوسرے شخص نے مبینہ طور پر سرمئی رنگ کی شرٹ پہن رکھی تھی۔ خاتون نے ہمیں بتایا کہ حملے کے دوران ان پر نسل پرستانہ تبصرہ کیا گیا تھا۔‘

سکھ فیڈریشن یوکے کے کارکن دبیندرجیت سنگھ کا کہنا ہے کہ ’یہ حملہ دن کی روشنی میں ایک مصروف سڑک پر ہوا۔ تمام سیاست دانوں کو پُرتشدد نسل پرستانہ حملوں کے لیے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنانی چاہیے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’موجودہ نسل پرستانہ ماحول اینٹی امیگریشن کارڈ کھیلنے والے سیاست دانوں نے بنایا ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More