Reutersوسطی امریکہ اور میکسیکو میں ’نیو ورلڈ سکریو ورم' کی وبا پھوٹنے کی تصدیق ہوئی ہے
امریکی محکمہ صحت اور ہیومن سروسز نے تصدیق کی ہے کہ ملک میں ایک شخص کے جسم میں انسانی گوشت کھانے والے پیراسائٹ (کیڑے) سے متعلق وبا ’نیو ورلڈ سکریو ورم‘ کی موجودگی کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے۔
انسانی گوشت کھانے والے کیڑے ایل سیلواڈور سے امریکہ آنے والے ایک مریض کے جسم میں پائے گئے ہیں۔ ایل سیلواڈور اس وبا سے متاثر ہے۔
امریکہ میں صحت عامہ کے نگراں ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) نے چار اگست کو اس کیس کی تصدیق کی تھی۔ تاہم حکام کا کہنا ہے کہ مریض اب صحت یاب ہو چکا ہے اور کسی دوسرے شخص میں اس کی منتقلی کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
لیکن یہ 'نیو ورلڈ سکریو ورم' نامی وبا ہے کیا اور یہ کیڑے انسانوں اور جانوروں کو کس طرح سے متاثر کرتا ہے؟
مکھی سے بڑے سائز کا کیڑا
اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ انسپکشن سروس (افیس) کے مطابق 'نیو ورلڈ سکریو ورم'ایک خطرناک کیڑا ہے۔
افیس امریکی محکمہ زراعت کا حصہ ہے جس کا مقصد جانوروں اور پودوں کو کیڑوں اور دیگر امراض سے بچانا ہے۔
ایک بالغ 'سکریو ورم' گھروں میں پائی جانے والی مکھی یا اُس سے کچھ بڑے سائز کا ہوتا ہے۔ان کی آنکھیں نارنجی، جسم سبز اور پُشت پر تین سیاہ دھاریاں ہوتی ہیں۔
Reutersسکرو ورم مویشیوں، پالتو جانوروں، جنگلی حیات، کبھی کبھار پرندوں اور غیر معمولی معاملات میں انسانوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے
سکریو ورم مویشیوں، پالتو جانوروں، جنگلی حیات، کبھی کبھار پرندوں اور غیر معمولی معاملات میں لوگوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
افیس کے مطابق ’نیو ورلڈ سکریو ورم‘ کا لاروا جاندار کے گوشت میں پہنچ جائے تو مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔
’نیو ورلڈ سکریو ورم‘ کیوبا، ہیٹی، ڈومینیکن ری پبلک اور جنوبی امریکہ کے ممالک میں پائی جانے والی بیماری ہے۔
’قاتل فنگس‘ کیا ہے؟ جان لیوا فنگل انفیکشن سے خود کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟انسانی فضلے کو ٹھکانے لگانے کے بجائے اس سے کیسے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے؟برتن دھونے والے سپونج پر ’انسانی فضلے کے برابر جراثیم‘: اسے صاف کیسے رکھا جائے اور کتنے عرصے بعد بدلا جائے؟انڈیا کا ’بلیک فنگس‘ انفیکشن کورونا سے صحتیاب ہونے والوں کو کیسے اپاہج بنا رہا ہے’نیو ورلڈ سکریو ورم‘ جانوروں کو کیسے متاثر کرتا ہے؟
مادہ مکھیاں اکثر کھلے زخموں میں سینکڑوں انڈے دیتی ہیں جن سے کیڑے نکلتے ہیں۔ یہ کیڑے جاندار کے گوشت کو کھانے لگتے ہیں۔
BBC
یہ کیڑے اپنا نوکیاے منھ جاندار کے زخم والے حصے میں گاڑھ لیتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو ان کے سبب پھیلنے والی بیماری سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
یہ کیڑے مویشیوں اور جنگلی حیات کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں، تاہم یہ شاذ و نادر ہی انسانوں کو متاثر کرتے ہیں۔
ڈومینیکن ریپبلک کے اپنے مختصر دورے کے بعد پچھلے سال ’نیو ورلڈ سکریو ورم‘ سے متاثرہ ایک مریض نے سی ڈی سی کو اپنی علامات بیان کی تھیں۔
مریض نے کہا تھا کہ ’کچھ گھنٹوں کے دوران میرے چہرے پر سوجن آ گئی اور میرے ہونٹ پھول گئے۔ میں مشکل سے بات کر سکتا تھا۔ میرا پورا چہرہ جیسے آگ میں جل رہا تھا۔ میری ناک سے خون بہنے لگا، مسلسل ناک بہنا شروع ہو گئی۔ میں باتھ روم جانے کے لیے بھی نہیں اٹھ سکتا تھا کیونکہ میری ناک سے خون بہنے لگتا تھا۔‘
اس انفیکشن کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
ایسے افراد جنہیں چوٹ کی وجہ سے زخم آیا ہو وہ انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں۔ اگر وہ اس وبا سے متاثرہ علاقے کا سفر کرتے ہیں یا متاثرہ مویشیوں کے آس پاس ہوتے ہیں تو وہ زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس کا علاج یہی ہے کہ متاثرہ شخص کے زخم سے لاروا کو نکالا جاتا ہے اور اچھی طرح سے زخم کو جراثیم سے پاک کیا جاتا ہے۔ اگر انفکیشن کا بروقت علاج کر لیا جائے تو مریض کی جان بچائی جا سکتی ہے۔
ماضی میں پھیلنے والی وبائیںAFPمویشی کاشتکار سکریوورم کے ممکنہ پھیلاؤ سے پریشان ہیں
امریکی محکمہ زراعت کے مطابق سنہ 1933 میں سکریو ورم نے جنوب مغرب سے جنوب مشرق کی جانب ہجرت کی۔ یہ جنوب مغرب سے لائے گئے جانوروں میں پہلے سے تھا۔
سنہ 1934 میں رینچرز نے رپورٹ کیا تھا کہ مسی سپی، الاباما، نارتھ کیرولائنا، ساوتھ کیرولائنا، جارجیا اور فلوریڈا میں اس وائرس کی موجودگی کے شواہد ملے تھے۔
لیکن سنہ 1960 میں امریکہ سے سکریو ورم کا مکمل خاتمہ کر دیا گیا تھا۔ ریسرچرز نے بڑے پیمانے پر جراثیم سے پاک نر مکھیوں کو ریلیز کیا جنہوں نے مادہ مکھیوں سے ملاپ کے بعد بانجھ انڈوں کو پیدا کیا۔
تازہ ترین وبا سنہ 2023 میں پانامہ سے شروع ہوئی تھی جب سکریو ورمز نے وسطی امریکہ سے میکسیکو کا سفر کیا۔
جولائی میں میکسیکو میں امریکی سرحد سے 595 کلو میٹر دُور ایک کیس رپورٹ ہوا جس کے بعد امریکی حکام نے سرحد پار مال مویشیوں کی تجارت روک دی تھی۔
امریکہ میکسیکو سے ہر برس 10 لاکھ مویشی درآمد کرتا ہے۔ یہ وبا دونوں ممالک کے درمیان 100 ارب ڈالرز کی تجارت کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں اس وقت شہریوں کو اس سے زیادہ خطرہ نہیں ہے۔
ہمارے جسم سے آنے والی بُو ہماری صحت کے بارے میں کیا بتاتی ہے اور کیا اِس کی مدد سے ممکنہ بیماری کی تشخیص ممکن ہے؟آپ کی ناک کا میل آپ کی صحت کے بارے میں کیا بتاتاہے اور یہ بیماریوں سے لڑنے میں کیسے مددگار ثابت ہوتا ہے؟کیا ٹوائلٹ سیٹ سے آپ کو بیماریاں لگ سکتی ہیں؟’قاتل فنگس‘ کیا ہے؟ جان لیوا فنگل انفیکشن سے خود کو کیسے محفوظ رکھا جائے؟برتن دھونے والے سپونج پر ’انسانی فضلے کے برابر جراثیم‘: اسے صاف کیسے رکھا جائے اور کتنے عرصے بعد بدلا جائے؟