خیبر پختونخوا: طوفانی بارشوں سے مزید آٹھ افراد ہلاک، صوبے میں 400 سے زائد اموات

اردو نیوز  |  Aug 24, 2025

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں شدید بارش کے باعث چھتیں گرنے اور دوسرے واقعات میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد صوبے میں مرنے والوں کی مجموعی تعداد 406 ہو گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے مطابق 15 اگست سے اب تک ہونے والی بارش اور فلیش فلڈ کے نتیجے میں 247 زخمی ہوئے ہیں۔

ہلاک ہونے والوں میں 305 مرد، 55 خواتین اور 46 بچے ہیں جبکہ زخمیوں میں سے 179 مرد38 خواتین اور 30 بچے شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اب تک مجموعی طور پر تین ہزار پانچ سو 26 گھروں کو نقصان پہنچا ہے جن میں سے 577 مکمل طور پر منہدم ہوئے ہیں۔

اسی طرح بونیر میں ہلاک ہونے والے افراد کی تین سو 37 جبکہ صوابی یں 46 ہو گئی ہے۔

متاثرہ اضلاع کے حکام کو امدادی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

پنجاب میں سیلاب کے خدشات، ریڈ الرٹ جاری

پی ڈی ایم اے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پنجاب کے شمال اور شمال مشرقی علاقوں میں فلیش فلڈنگ ہو سکتی ہے اور تمام متعلقہ اداروں کو الرٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق متوقع بارش سے دریاؤں کے بالائی حصوں میں شدید طغیانی پیدا ہو سکتی ہے جبکہ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جو 48 گھنٹے تک برقرار رہ سکتا  ہے جبکہ دریائے راوی اور چناب میں اگلے 48 گھنٹے میں اونچے اور درمیانی درجے کے سیلاب آ سکتے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کا کہنا ہے کہ شہری کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں 1129 پر رابطہ کر سکتے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار صورت حال سے نمٹنے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

مزید بارشوں کی پیش گوئی، سلسلہ 30 اگست تک جاری رہے گا

دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جو 30 اگست تک جاری رہے گا اور دریاؤں میں طغیانی پیدا ہونے کے خدشات ہیں۔

ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق بارشیں برسانے والے تین سسٹم اکٹھے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں اور اگلے چند روز بیشتر علاقوں میں بارشیں ہوں گی۔

راولپنڈی اسلام آباد میں متعدد علاقے زیر آب

سنیچر اور اتوار کی درمیانی رات اسلام آباد، راولپنڈی اور ملحقہ علاقوں میں شدید بارش ہوئی جس سے بہارہ کہو، اٹھال اور بعض دوسرے علاقے زیر آب آ گئے۔

اسی طرح نالہ کورنگ میں پانی کی سطح میں بلندی آنے سے ڈھوک جیلانی اور دوسری قریبی بستیاں متاثر ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

بارش کے پیش نظر انتظامیہ نے راول ڈیم کے سپل وے کھلونے کا فیصلہ کیا ہے جہاں پانی کی سطح ایک ہزار سات سو 52 فٹ تک پہنچ گئی ہے، سپیل وے دن ایک بجے کھولے جائیں گے۔

بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں (فوٹو: اے ایف پی)آج کل اور پرسوں کہاں کہاں بارش ہو گی؟

محکمہ موسمیات کی ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق آج وفاقی دارالحکومت کے علاوہ کشمیر، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے بعض علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو گی، جبکہ پوٹھوہار اور شمال مشرقی پنجاب کے کچھ مقامات پر تیز ہوائیں چلنے اور موسلادھار بارش کا امکان ہے، اسی طرح جنوب مشرقی سندھ کے علاقوں میں بھی بارش متوقع ہے۔

کل یعنی 25 اگست کے لیے بھی تقریباً ایسی پیش گوئی ظاہر کی گئی ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت بلتستان، شمالی مشرقی و جنوبی پنجاب اور اسلام آباد میں تیز ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ شمال مشرقی اور جنوب مشرقی بلوچستان میں بھی چند مقامات پر بارش ہو سکتی ہے۔

منگل کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اس روز بعض علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا تاہم پنجاب، کشمیر، بالائی خیبر پختونخوا، شمال مشرقی سندھ اور شمال بلوچستان کے کچھ علاقوں میں تیز ہوائیں اور بارش متوقع ہے۔

این ڈی ایم اے حکام کی جانب سے لوگوں اور خصوصاً سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ غیرضروری سفر سے گریز کریں۔

 

پچھلے ہفتے کچھ مقامات پر بادل پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)

خیال رہے پاکستان میں 26 جون سے شروع ہونے والے مون سون سیزن آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے اس دورسان قبل بڑے پیمانے پر بارشیں ہوئیں، جن سے متعدد علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔

این ڈی ایم اے کے مطابق اب تک مختلف علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 785 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔

اعداد و شمار کے مطابق خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں ہلاکتوں کی تعداد 400 تک پہنچ چکی ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More