خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کی ایک پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک اہلکار ہلاک اور جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
واقعہ سنیچر کی رات فتح خیل پولیس چوکی پر پیش آیا، جس میں تین پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ڈی آئی جی بنوں سجاد خان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 40 سے 50 تک تھی۔
ان کے مطابق ’حملہ آوروں کی جانب سے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جبکہ پولیس اہلکاروں نے ڈٹ کو مقابلہ کیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ڈی پی او اور آر پی او نے خود آپریشن کو لیڈ کیا اور راستے میں لگائے گئے دہشتگردوں کے ناکوں کو توڑتے ہوئے وہاں پہنچے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت بھی علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بنوں میں پولیس چوکی پر شدت پسندوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اہلکاروں کی جوابی کارروائی کو سراہا ہے۔
اتوار کی صبح وزارت داخلہ سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کا بہادری سے مقابلہ کیا، شہید اہلکار روح نیاز کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں اور اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔
انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ پولیس چوکی پر رات کی تاریکی حملہ کرنے والوں کا وہاں موجود پولیس اہلکاروں نے جوانمردی سے مقابلہ کیا۔
ان کے مطابق ’پولیس اہلکاروں نے جرات مندی سے حملہ ناکام بنایا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’خیبرپختونخوا پولیس کے بہادر سپوت کی عظیم قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔‘