افغان شہریوں کی بڑی تعداد میں ملک بدری پر طالبان کی پاکستان اور ایران پر تنقید

اردو نیوز  |  Jul 30, 2025

پاکستان اور ایران کی طرف سے افغان شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو ملک بدر کرنے پر افغان طالبان نے اپنے ہمسایہ ممالک پر تنقید کی ہے۔

امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق دونوں ممالک نے ڈیڈلائن مقرر کی تھی اور اس کی تعمیل نہ کرنے پر انہیں گرفتاری یا ملک بدری کی دھمکی دی تھی، لیکن وہ افغانوں کو نشانہ بنانے سے انکار کرتے ہیں۔

طالبان حکومت کے پناہ گزینوں اور وطن واپسی کے نائب وزیر عبدالرحمان راشد نے بڑے پیمانے پر بے دخلی پر میزبان ممالک کی سرزنش کی اور افغانوں کی بے دخلی کو ’بین الاقوامی اصولوں، انسانی ہمدردی کے اصولوں اور اسلامی اقدار کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

عبدالرحمان راشد نے کابل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’جس پیمانے اور انداز میں افغان مہاجرین کو اپنے وطن واپس جانے پر مجبور کیا گیا ہے، اس کا تجربہ افغانستان نے اپنی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں کیا تھا۔‘

گذشتہ تین مہینوں میں تقریباً 18 لاکھ افغانوں کو ایران سے زبردستی واپس بھیجا گیا۔ پاکستان سے مزید ایک لاکھ 84 ہزار افراد واپس بھیجے گئے اور سال کے آغاز سے پانچ ہزار سے زائد کو ترکیہ سے ملک بدر کیا گیا۔ مزید برآں تقریباً 10 ہزار افغان قیدیوں کو واپس بھیجا گیا ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے۔

وزارت برائے مہاجرین نے کہا کہ تقریباً 60 لاکھ افغان مہاجرین بیرون ملک مقیم ہیں۔

قدرتی آفات نے افغانستان کی پناہ گزینوں کی آبادی میں اضافہ کیا ہے۔ وزارت کے ڈائریکٹر برائے پالیسی اور منصوبہ بندی محمود الحق احدی نے کہا کہ تقریباً ساڑھے 13ہزار خاندان خشک سالی، سیلاب اور طوفانوں کی وجہ سے اندرونی طور پر بے گھر ہوئے ہیں۔

محمود الحق احدی نے کہا کہ ’پہلے کی نقل مکانی کو ملایا جائے تو افغانستان میں اندرونی طور پر بے گھر ہونے والے خاندانوں کی کل تعداد اب تقریباً 25لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔‘

وزارت نے قانونی مدد اور پناہ کے متلاشی افغانوں کو درپیش چیلنجز کے حل پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے میزبان ممالک کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے لیے وفود بھیجنے کا منصوبہ بنایا۔

محمود الحق احدی نے کہا کہ ’ہمارا مقصد بات چیت اور تعاون کے ذریعے پائیدار حل تلاش کرنا ہے۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More