بھارت کی ناکامیاں نمایاں۔۔ ٹرمپ نے خالصتان تحریک کے رہنما کو خط میں کیا لکھا؟ مودی حکومت کو نیا سفارتی دھچکا

ہماری ویب  |  Jul 29, 2025

بھارت کی مودی حکومت کو ایک بار پھر عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس بار یہ جھٹکا اسے کسی اور نے نہیں بلکہ اس کے قریبی اتحادی ملک امریکہ نے دیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خالصتان تحریک کے سرگرم رہنما گروپتونت سنگھ پنوں کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے امریکی اقدار، شہری آزادیوں اور سکھ برادری کے حقوق کے تحفظ کا وعدہ کیا ہے۔

یہ خط ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں 17 اگست کو "خالصتان ریفرنڈم" ہونے جا رہا ہے، جس کا مقصد بھارت سے علیحدہ سکھ ریاست کے قیام پر عوامی رائے لینا ہے۔ ٹرمپ کا یہ خط باضابطہ طور پر 24 جولائی 2025 کو جاری ہوا، جس پر وائٹ ہاؤس کی مہر بھی لگی ہوئی ہے۔ پنوں نے یہ خط سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر شیئر کیا۔

گروپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ یہ خط ان کی تنظیم "سکھز فار جسٹس" کی اُس مہم کا نتیجہ ہے، جس میں انہوں نے امریکی حکومت سے اپیل کی تھی کہ بھارت کے "قتل کے ایجنڈے"، غیر منصفانہ تجارتی رویے، اور خالصتان کے حامی سکھوں پر مظالم کا نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ سکھ برادری کو آزادی کے ساتھ اپنی رائے ظاہر کرنے کا موقع دے۔

ٹرمپ نے اپنے خط میں لکھا، "میری انتظامیہ اپنی قوم، اپنے شہریوں اور اپنی اقدار کو سب سے پہلے رکھتی ہے۔ ہم دنیا میں امن اور خوشحالی کا نیا دور لے کر آئیں گے۔" انہوں نے مزید کہا کہ جب وہ صدر بنے تھے تو انہوں نے پہلے ہی دن ایک ایسا حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں امریکی محکمہ خارجہ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ دنیا بھر میں امریکی مفادات کو اولین ترجیح دے۔ اسی کے تحت انہوں نے 90 دن کے لیے غیر ملکی امداد بھی روک دی تھی تاکہ اس کا جائزہ لیا جا سکے۔

یہ صورت حال بھارت کے لیے اس لیے بھی تشویشناک ہے کیونکہ گزشتہ سال گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش بے نقاب ہوئی تھی، جس کا الزام بھارت کی خفیہ ایجنسی RAW پر لگا تھا۔ اس سازش میں شامل ایک بھارتی شہری نکھل گپتا کو امریکہ میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس پر مقدمہ بھی چلایا جا رہا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کا گروپتونت سنگھ پنوں کو خط لکھنا بھارت کے لیے ایک بڑا سفارتی مسئلہ بن سکتا ہے۔ کیونکہ خالصتان تحریک کو بھارت ایک داخلی خطرہ سمجھتا ہے، مگر اب یہ مسئلہ بین الاقوامی سطح پر زور پکڑ رہا ہے۔ امریکہ جیسے طاقتور ملک کا اس طرح پنوں جیسے شخص کی حمایت میں سامنے آنا بھارت کے لیے نہ صرف تشویش کا باعث ہے بلکہ اس کے عالمی تعلقات کے لیے بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More