نمیشا پریا کو پھانسی کی سزا: مشرق وسطیٰ میں اب تک کتنے انڈین شہریوں کو سزائے موت دی گئی ہے؟

بی بی سی اردو  |  Jul 12, 2025

BBCانڈین نرس نمیشا کو آج سے چار دن بعد 16 جولائی کو یمن میں پھانسی دی جائے گی

یمن میں سزائے موت کا سامنا کرنے والی انڈین نرس نمیشا پریا کو 16 جولائی کو پھانسی دی جائے گی۔ یہ معلومات ان کی رہائی کے لیے مہم چلانے والے افراد نے بی بی سی کو دی ہے۔

انھیں بچانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ مقتول مہدی کے گھر والے انھیں معاف کر دیں۔ نمیشا کو بچانے کی کوششیں کرنے والے رشتہ داروں اور حامیوں نے مہدی کے خاندان کو ایک ملین ڈالر دیت کی بھی پیشکش کی ہے۔

’سیو نمشا پریا کونسل‘ کی ایک رکن نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ہم ابھی تک معافی یا کسی اور مطالبے کا انتظار کر رہے ہیں۔'‘

سماجی کارکن اور کونسل کے رکن بابو جان نے کہا کہ ’ڈائریکٹر جنرل آف پراسیکیوشن نے جیل حکام کو پھانسی کی تاریخ سے آگاہ کر دیا ہے۔ ہم اب بھی اسے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ لیکن آخر کار خاندان کو معافی کے لیے راضی ہونا پڑے گا۔‘

انڈیا کی وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ وہ ابھی تک تفصیلات کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

نمیشا پریا پہلی انڈین نہیں جنھیں کسی دوسرے ملک میں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مارچ 2025 میں انڈین حکومت نے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ دنیا کے آٹھ ممالک میں کل 49 انڈین شہریوں کو موت کی سزا سنائی گئی ہے۔ ان میں سے صرف متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں 25 افراد شامل ہیں۔

نمیشا پریا کا کیس

انڈیا کی جنوبی ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والی تربیت یافتہ نرس نمیشا پریا یمن میں حوثی باغیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں رہتی تھیں۔ انھیں 16 جولائی 2025 کو پھانسی دی جائے گی۔

نمیشا پریا 2008 میں یمن کے دارالحکومت صنعا گئیں اور وہاں کے ایک سرکاری ہسپتال میں کام کرنا شروع کیا۔ ان کے شوہر ٹومی تھامس بھی 2012 میں یمن گئے لیکن ملازمت نہ ملنے پر 2014 میں اپنی بیٹی کے ساتھ کیرالہ کے شہر کوچی واپس آگئے۔

اس کے بعد نمیشا نے دارالحکومت صنعا میں کلینک کھولنے کا فیصلہ کیا اور مقامی تاجر طلال عبدو مہدی کو اپنا پارٹنر بنا لیا۔

الزام ہے کہ نمیشا نے مہدی کو انجکشن دے کر قتل کیا۔

2020 میں ایک مقامی عدالت نے انھیں موت کی سزا سنائی۔ ان کے اہل خانہ نے اس فیصلے کو یمن کی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا لیکن ان کی اپیل 2023 میں مسترد کر دی گئی۔

اس کے بعد انھیں بچانے کی کوشش کرنے والے افراد نے دیت کی رقم دینے کے لیے مہم چلائی اور نمیشا کی والدہ اس کے صنعا بھی پہنچیں لیکن یہ کوششیں ناکام ثابت ہوئيں۔

جنوری 2024 میں حوثی باغیوں کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط نے ان کی پھانسی کی منظوری دی۔

BBCنمیشا پر مقامی تاجر طلال عبدو مہدی کو انجیکشن دے کر قتل کرنے کا الزام ہے جنھیں انھوں نے اپنا کلینک کھولنے کے لیے پارٹنر بنایا تھامتحدہ عرب امارات میں کتنے انڈینز کو سزائے موت دی گئی

شہزادی (یو پی)

پیشہ: گھریلو ملازمہ

الزام: چار ماہ کے بچے کا قتل

گرفتاری: 10 فروری 2023

سزا: 31 جولائی 2023 کو موت کی سزا سنائی گئی، فروری 2025 میں پھانسی دی گئی۔

شہزادی دسمبر 2021 میں ابوظہبی گئی تھیں۔ وہ اگست 2022 سے وہاں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کر رہی تھیں۔ ان پر چار ماہ کے بچے کو قتل کرنے کا الزام لگا جس کی وہ دیکھ بھال کرتی تھیں۔

شہزادی کے لواحقین کے مطابق چار ماہ کے بچے کی موت غلط ویکسینیشن کے باعث ہوئی۔ ان کا موقف ہے کہ اسی لیے اس معاملے میں پہلے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا لیکن تقریباً دو ماہ بعد بچے کے اہل خانہ نے اس معاملے میں مقدمہ درج کرایا۔

شہزادی کے والد شبیر کے مطابق ان کی بیٹی 15 دسمبر 2021 کو ابوظہبی گئی تھی۔ 7 دسمبر 2022 کو جس بچے کی وہ دیکھ بھال کر رہی تھی اس کی موت ہو گئی۔ پھر 10 فروری 2023 کو مقدمہ درج کیا گیا۔

BBCشہزادی کو 31 جولائی 2023 کو موت کی سزا سنائی گئی، فروری 2025 میں پھانسی دی گئی

جب شہزادی جیل میں تھی تو بی بی سی نے اس معاملے کے حوالے سےبچے کے والد فیض احمد سے رابطہ کیا۔

مقتول کے والد نے جواب میں لکھا کہ ’شہزادی نے میرے بیٹے کو بے دردی اور جان بوجھ کر قتل کیا اور یہ بات متحدہ عرب امارات کے حکام کی تحقیقات میں ثابت ہو چکی ہے۔ والدین کی حیثیت سے میری میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے درد کو سمجھیں۔‘

ساتھ ہی شہزادی کے والد نے الزام لگایا کہ ان کی بیٹی کو پھنسایا گیا ہے۔

محمد رینش (تھلاسری، کیرالہ)

پیشہ: ٹریول ایجنٹ

الزام: عرب پارٹنر کا تیز دھار ہتھیار سے قتل

سزا: 15 فروری 2025 کو سزائے موت

رینش متحدہ عرب امارات میں ٹریول ایجنٹ تھے۔ وہ العین شہر میں 2021 سے کام کر رہے تھے۔ انھیں عرب شہری عبداللہ زیاد الراشد کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا۔

کہا جاتا ہے کہ رینش اور عبداللہ کے درمیان کسی بات پر لڑائی ہوئی تھی۔ دونوں ایک ہی ٹریول ایجنسی میں کام کرتے تھے۔ اس جھگڑے کی وجہ سے اسے تیز دھار ہتھیار سے قتل کر دیا گیا۔ اس کے بعد رینش العین میں چند سال جیل میں بھی رہے۔

سعودی عرب میں پاکستانیوں کو سزائے موت: ’معلوم نہیں بھائی کی لاش کہاں دفن ہے‘دنیا میں سزائے موت کی شرح دس سال میں سب سے بلند مگر چین کے اعدادوشمار آج بھی ’پراسرار‘امریکہ میں 15 برس میں پہلی بار فائرنگ سے سزائے موت پانے والے مجرم نے ’مرنے سے پہلے کے ایف سی کھانے کی خواہش کی‘10 برس سے سزائے موت کا منتظر نوجوان جس کا جرم چند مرغیاں اور انڈے چوری کرنا تھا

پی وی مرلی دھرن (کاسرگوڈ، کیرالہ)

پیشہ: ڈرائیور

الزام: 2009 میں قتل اور لاش کو صحرا میں دفن کرنا

سزا: 15 فروری 2025 کو سزائے موت

کیرالہ کے کاسرگوڈ کے مرلی دھرن کو انڈیا کے معیدالدین کے قتل کے جرم میں متحدہ عرب امارات میں پھانسی دی گئی۔

مرلی دھرن 2006 سے العین میں ڈرائیور تھے جہاں ان کے والد بھی کام کرتے تھے۔ ان پر 2009 میں معید الدین کو قتل کرنے اور معید کی لاش کو صحرا میں دفن کرنے کا الزام لگا تھا۔

14 فروری کو مرلی دھرن نے آخری بار گھر فون کیا اور سزا کے بارے میں بتایا۔

سعودی عرب میں سزائے موت

عبدالقادر عبدالرحمن (پالکڈ، کیرالہ)

عمر: 63 سال

الزام: سعودی شہری یوسف بن عبدالعزیز کا قتل

سزا: اگست 2024

یہ واقعہ 2021 کا ہے۔ عبدالرحمن پر جھگڑے کے بعد ایک شہری پر حملہ کرنے کا الزام تھا، جس کی وجہ سے اس شہری کی موت ہو گئی۔

سنہ 2024 میں سعودی عرب نے کل 101 افراد کو موت کی سزا سنائی جن میں تین انڈین بھی شامل تھے۔

Getty Imagesآٹھ ممالک میں کل 49 انڈین شہریوں کو موت کی سزا سنائی گئی ہےدنیا بھر میں سزائے موت کے اعداد و شمار

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق 2024 میں 1,518 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ 2023 کے مقابلے میں 32 فیصد زیادہ ہے۔ یہ تعداد 2015 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

سب سے زیادہ پھانسیاں ایران میں دی گئیں (کم از کم 972) جن میں سے 30 خواتین بھی تھیں۔ سعودی عرب میں 345 اور عراق میں 63 افراد کو پھانسی دی گئی۔

چین، ویتنام اور شمالی کوریا کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وہاں سزائے موت عام ہے۔

نمیشا پریا: یمن میں سزائے موت پانے والی انڈین نرس کا خاندان ’خون بہا‘ کے بدلے معافی کی امید لیے صنعا جا پہنچامتحدہ عرب امارات میں انڈیا کی شہری شہزادی کی پھانسی: ’اس نے کہا کہ یہ اس کی آخری کال ہو سکتی ہے‘دنیا میں سزائے موت کی شرح دس سال میں سب سے بلند مگر چین کے اعدادوشمار آج بھی ’پراسرار‘’میں ہر وقت اضطراب میں مبتلا رہتا ہوں‘: وہ قیدی جنھیں امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ نائٹروجن گیس کے ذریعے سزائے موت دی جائے گیدی ریئل کیرالہ سٹوری: سعودی عرب میں قید عبدالرحیم کو پھانسی سے بچانے کے لیے 34 کروڑ روپے کہاں سے آئے؟سعودی عرب میں پاکستانیوں کو سزائے موت: ’معلوم نہیں بھائی کی لاش کہاں دفن ہے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More