پاکستان کی بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ ماہرہ خان کا کہنا ہے کہ فنکار معاشروں کو جوڑنے کا کام کرتے ہیں، اسی لیے جب بھی کسی کشیدگی کی فضا پیدا ہوتی ہے تو سب سے پہلے پابندیاں ہم پر لگتی ہیں۔
پاک بھارت کشیدگی اور اس کے اثرات پر بات کرتے ہوئے ماہرہ خان نے کہا کہ فنکاروں پر پابندیاں لگانا مسئلے کا حل نہیں، بلکہ یہ فاصلے بڑھانے کا ذریعہ بنتی ہیں۔
ایک انٹرویو کے دوران بھارتی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پاکستانی فنکاروں پر عائد پابندی سے متعلق سوال پر ماہرہ خان نے کہا،
"میرا اس پابندی پر کوئی خاص ردِعمل نہیں ہے، کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب بھی تعلقات خراب ہوتے ہیں، فنکار ہی سب سے پہلے متاثر ہوتے ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ میں ابھی بھی مداحوں سے محبت کرتی ہوں، مداح تو مداح ہوتے ہیں، عوام کا ایک طرح سے سیاست سے تعلق ہوجاتا ہے لیکن یہ سیاسی معاملات ہوتے ہیں جو پابندیاں لگاتے ہیں جس پر میں یقین نہیں رکھتی۔
اداکارہ نے کہا کہ اگر کوئی جنگ شروع ہوجائے یا پھر سیاسی صورتحال خراب ہوجائے تو سب سے پہلا حملہ ہم آرٹسٹوں پر ہی کیوں کیا جاتا ہے، یہ سوچنے والی بات ہے کیونکہ آرٹسٹ اور آرٹ ہی وہ چیز ہے جو لوگوں کو جوڑتا ہے، اس لیے سب سے پہلے آرٹسٹ پر ہی پابندی لگائی جاتی ہے۔
ماہرہ خان نے مزید کہا کہ میں ایک اداکار ہوں، اگر فلمیں بند ہوجائیں گی تو میں ڈرامہ کر لوں گی یا تھیٹر کر لوں گی، اس میں میرا نقصان نہیں ہوگا۔