ویسے تو بارشیں ہمیشہ ہی کراچی والوں کےلئے کوئی نہ کوئی سرپرائز ہی لیکر آتی ہیں اور زیادہ تر یہ سرپرائز خوش کن نہیں ہوتے ،، اس دفعہ بھی مون سون کی بارشیں شروع ہو نے کو ہیں اور ماہر موسمیات جواد میمن کے مطابق 25 جون سے 30 جون کے دوران خلیج بنگال میں بننے والا ہوا کا کم دباو ویسٹ کے طرف بڑھنے کے لئے تیار ہے جس کے زیر اثر کراچی متاثر ہوسکتا ہے ،،،جبکہ اس کےبعد جولائی میں بھی سسٹم بنتے اور بارشیں برساتے رہینگے،، اس دفعہ شہرقائدمیں معمول سے زائد بارشیں متوقع ہیں ۔مون سون کا یہ سیزن ستمبرکے وسط تک جاری رہنے کا امکان ہے،
لیکن یہاں سوال یہ نہیں ہے کہ بارشیں کتنی ہونگی،یہاں اہل کراچی کےلئے کشمکش یہ ہےکہ بارش ہوگئی تو شہرکا کیا ہوگا،کون سی سڑک ڈوبےگی اور کون سےبچےگی،کتنے نالےابلینگےاور کتنے علاقوں کو لیکرڈوبینگے،،
اس بات کا اندازہ لگانے کےلئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ شہرمیں کتنےنالےہیں اور ان کی صورتحال کیا ہے،مجموعی طورپر شہر میں 43 بڑے برساتی نالے ہیں، جن میں سے 25 لیاری ندی میں اور11ملیر ندی میں گرتے ہیں جبکہ 7 سیدھے سمندر میں جاتے ہیں۔ ان نالوں کی صفائی کی ذمہ داری بلدیہ عظمیٰ کراچی (کے ایم سی) کی ہے،
اس وقت شہر کے 34 بڑے برساتی نالے کچرے سے اٹے ہوئے ہیں۔ جن میں اورنگی نالہ، سکھن نالہ، حب ریور روڈ نالہ، شیر شاہ نالہ، ہارون آباد نالہ، 7 ہزار روڈ برساتی نالہ، 52 سو برساتی نالہ، کلری نالہ، پکچر نالہ، سٹی نالہ، سولجر بازار نالہ، نہر خیام برساتی نالہ، فریئر نالہ، منظور کالونی نالہ، محمود آباد برساتی نالہ، عظیم پورہ نالہ، پہلوان گوٹھ برساتی نالہ، گولڈن ٹائون برساتی نالہ، کورنگی انڈسٹریل ایریا برساتی نالہ، گجر نالہ اور مہران برساتی نالہ سمیت دیگر نالے شامل ہیں۔
یہی نہیں بلکہ ان کے علاوہ آگرہ تاج کالونی، دریا آباد، نوا آباد، بغدادی، شاہ بیگ لائن، سنگو لائن، علامہ اقبال کالونی، پرانا جاجی کیمپ، گارڈن، کھارا در، سٹی ریلوے کالونی، نانک واڑا، ملت نگر، یو سی 8 صدر، سول لائن، کلفٹن یو سی10، مچھر کالونی یو سی 05، ماڑی پور، شیر شاہ، پی سی ایچ ایس ون ٹو، جٹ لین، سینٹرل جیکب لین، جمشید کوارٹر، فاطمہ جناح کالونی، گارڈن ایسٹ، سولجر بازار، پاکستان کوارٹر، اختر کالونی، منظور کالونی، آعظم بستی، چنیسر گوٹھ، محمود آباد، یو سی 6 منظور کالونی، گلشن زون کے علاقے، سوک سینٹر، پی آئی بی کالونی، عیسیٰ نگری، گلشن اقبال، گیلانی ریلوے، شانتی نگر، جمانی کالونی، گلشن اقبال، نیو دھورا جی، پہلوان گوٹھ، میٹروول کالونی، گلزار ہجری، صفورہ گوٹھ، محمود آباد، چنیسر گوٹھ، قائد آباد4، لانڈھی یو سی 5، گلشن حدید، مراد میمن گوٹھ، گڈاپ یو سی 3، یوسف گوٹھ، منگھو پیر یو سی8، ماڈل کالونی یو سی ون، جعفر طیار سوسائٹی، غازی بروہی گوٹھ، اتحاد ٹائون، اسلام نگر، سعید آباد، مسلم مجاہد کالونی، مہاجر کیمپ، مومن آباد، مدینہ کالونی، بلال کالونی، اقبال بلوچ کالونی، بلوچ گوٹھ، پاک کالونی، فرنٹیئر کالونی، بنارس سمیت دیگر علاقوں میں 500 سے زائد چھوٹے برساتی نالے بھی کچرے سے بھرے ہوئے ہیں۔
برساتی پانی کی نکاسی کراچی کے 43 بڑے نالوں اور 514 چھوٹے نالوں کے ذریعے عمل میں آتی ہے اگر نالے صاف ہوں تو پانی کی
نکاسی بھی تیزی کے ساتھ ممکن ہوتی ہے ،
مون سون بارشوں کی پیشگی اطلاع کےباوجودنہ شہری حکومت اور نہ ہی صوبائی حکومت ان کی صفائی کےحوالےسےموثرکام کرتی نظرآرہی ہے،موجودہ صورتحال میں کچرےکوڑا کرکٹ سے بھرے یہ نالےمتوقع بارشوں کےبعد شہرمیں کیا تباہی لاسکتےہیں اس بات کا اندازہ سال 2022 میں پیداہونے والی صورتحال سےلگایاجاسکتاہے
بارشوں کی صورت میں پانی کی نکاسی کا عمل رک جاتا ہے اور پھربرساتی پانی کی وجہ سے سڑکیں پانی سے بھر جاتی ہیں اور گھروں، کارخانوں، فیکٹریوں میں پانی داخل ہوجاتا ہے، سارا شہر جل تھل ہوکر رہ جاتا ہے، نظام زندگی معطل ہوجاتا ہے، ناصرف یہ بلکہ برساتی نالےکا پانی سڑک پر بھرجانےکی وجہ سےٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے اور شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے
جبکہ دوسری جانب سندھ سرکار ،کے ایم سی اور ضلعی بلدیاتی اداروں کے حکام روزآنہ کی بنیاد پر برساتی نالوں کی صفائی کے حوالے سے دعوے کررہے ہیں تاہم یہ وعدے اور دعوے مون سون شروع ہونے سے پہلے پورے ہوپائینگے یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب ہرشہری چاہتا ہے ۔