برطانیہ کی۔ نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے بنگلہ دیش کی حکمران جماعت عوامی لیگ کے قریبی وزیر اور سابق مشیرِ اعظم، سیف الزمان کے 11 ملین پاؤنڈز مالیت کے غیر ملکی اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔ اس اقدام نے شیخ حسینہ حکومت کے گرد کرپشن کے الزامات کا دائرہ مزید تنگ کر دیا ہے
نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ سیف الزمان کے خلاف مالی بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور سرکاری خزانے کے ناجائز استعمال کے سنگین شواہد سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سیف الزمان نے 12 ہزار ڈالر سالانہ حد کے باوجود 500 ملین ڈالر خرچ کیے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ سیف الزمان کے دنیا بھر میں 350 سے زائد جائیدادوں اور اثاثوں کا سراغ لگایا جا چکا ہے، جن میں سے بیشتر کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ ان اثاثوں کی خریداری اور سرمایہ کاری کے ذرائع مشکوک پائے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق برطانوی ایجنسی صرف سیف الزمان تک محدود نہیں، بلکہ عوامی لیگ کے دیگر قریبی وزراء کی غیر ملکی جائیدادوں اور مبینہ کرپشن کی تحقیقات بھی جاری ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی طرز پر کرپشن کے عناصر کو ریاستی سرپرستی دی، جس کا نتیجہ اب عالمی سطح پر بنگلہ دیش کی ساکھ کو متاثر کر رہا ہے۔