بھارت میں نریندر مودی حکومت نے سیاسی ساکھ بچانے اور عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ایک بار پھر بڑے پیمانے پر عوامی تشہیر کا سہارا لے لیا ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں مودی سرکار نے 12 ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم صرف سرکاری تشہیر کے لیے مختص کی ہے۔
رپورٹس کے مطابق گزشتہ مالی سال 2024-25 میں بھی حکومت کی جانب سے 1228 کروڑ روپے عوامی تشہیر پر خرچ کیے گئے۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ حکمت عملی محض اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے اور حقیقت سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔
آزاد میڈیا پر قدغنیں لگانے اور حکومتی بیانیے کو مسلط کرنے کی پالیسی بھی مودی سرکار کی پرانی روش بن چکی ہے۔
اس ضمن میں اڈانی گروپ کا این ڈی ٹی وی پر قبضہ میڈیا کی آزادی اور حکومت پر تنقید کو محدود کرنے کی واضح مثال ہے۔
صحافی برادری اور بین الاقوامی ادارے مودی سرکار کی اس پالیسی کو اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عوامی وسائل کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنا جمہوری اقدار کے منافی ہے۔