امریکا کی ریاست کولوراڈو کے شہر بولڈر میں اسرائیل کے حق میں مظاہرہ کرنے والے افراد پر ایک شخص نے پیٹرول بم پھینک دیا جس کے نتیجے میں چھ افراد زخمی ہوگئے۔ ایف بی آئی نے اس واقعے کو منظم دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے۔
پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے، تاہم حملے کے محرکات کے بارے میں ابھی تک کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گواہوں نے بتایا کہ یہ حملہ ایک یہودی کمیونٹی کے اجتماع پر کیا گیا۔ حملہ آور نے مظاہرین پر حملہ کرنے سے قبل فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔
ایف بی آئی کے چیف کاشف پٹیل نے کہا ہے کہ ہم اس واقعے کی مکمل تحقیقات کر رہے ہیں اور اس کو ایک دہشت گرد حملہ سمجھتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے بھی اس واقعے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بریفنگ دی ہے۔
بولڈر پولیس کے چیف اسٹیو ریڈفیرن نے میڈیا کو بتایا کہ یہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق ڈیڑھ بجے کے قریب پیش آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر فون کالز میں اطلاع ملی تھی کہ ایک شخص کے پاس ہتھیار تھا اور لوگ جل رہے تھے۔ پ
ولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچنے کے بعد متعدد زخمیوں کو پایا جن کی حالت میں جلنے کے آثار تھے۔
پولیس نے مشتبہ شخص کو فوری طور پر حراست میں لے لیا، اور کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا نہیں کیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں اور حملے کے اصل مقصد اور اس کے محرکات کے بارے میں مزید معلومات جلد فراہم کی جائیں گی۔