وزیراعظم شہباز شریف کا سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس کے ساتھ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، جس میں جنوبی ایشیا کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کشیدگی کم کرنے پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی کاوشوں کو سراہا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خطے کے وسیع تر مفاد میں جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا، پاکستان اپنی خودمختاری ،علاقائی سالمیت کاہر قیمت دفاع کرے گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ بھارتی جارحیت کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہو۔
اس موقع پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا اور امن برقرار رکھنے کے لیے رابطے جاری رکھنے کا عزم کیا۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں مقامی سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے بے جاالزام تراشی اور اشتعال انگیزی کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا تھا۔ علاوہ ازیں، بھارت نے پاکستانی سفارتی عملے کو 30 اپریل 2025 تک بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ جبکہ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے جوابی اقدامات کرتے ہوئے بھارت کے سفارتی عملے کو بھی 30 افراد تک محدود کر دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان کی مسلح افواج نے 6 مئی کی رات گئے کیے جانے والے بھارت کے بزدلانہ حملے کے جواب میں منہ توڑ جواب دیا، بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل سمیت 5 جنگی طیارے مارے گرائے تھے جبکہ ایک بریگیڈ ہیڈ کوارٹر سمیت متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا تھا۔
10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے بھارت کے خلاف ’آپریشن بنیان مرصوص‘ (آہنی دیوار) شروع کر دیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔
بعد ازاں، 10 مئی کی شام پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا تھا، جس کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کیا تھا۔