پہلگام حملہ: انڈیا نے آل پارٹی اجلاس بلا لیا، پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار کی طلبی

اردو نیوز  |  Apr 24, 2025

انڈیا نے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے دو دن بعد آل پارٹی اجلاس بلایا ہے جبکہ نئی دہلی میں پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار کو طلب کر کے احتجاجی مراسلہ دیا گیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ انڈیا نے جمعرات کو نئی دہلی میں پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار کو طلب کیا۔

پاکستان کے اعلیٰ سفارت کار کو دیے گئے احتجاجی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی مشن میں موجود تمام دفاعی مشیر ’پرسونا نان گریٹا‘ یعنی ایسے افراد ہیں جنہیں انڈیا خوش آمدید نہیں کہے گا اور انہیں ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے تاکہ انہیں حملے پر حکومت کے ردّعمل سے آگاہ کیا جا سکے۔

انڈیا کی حکومت نے بدھ کو پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور واہگہ اٹاری بارڈر بند کرنے سمیت کئی دیگر سخت فیصلوں کا اعلان کیا۔

بدھ کو انڈیا کے سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے مختصر پریس بریفنگ میں بتایا کہ ’آج وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں کمیٹی کو پہلگام میں ہونے والے حملے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

منگل کو پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے (فوٹو: اے این آئی)سیکریٹری خارجہ کے مطابق ’انڈیا سندھ طاس معاہدے کو فوری طور پر معطل کر دے گا۔ اٹاری چیک پوسٹ کو فوری طور پر بند کیا جائے گا۔ پاکستانی شہریوں کو انڈیا آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انڈیا میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنا ہو گا۔‘

’اجلاس میں پاکستان ہائی کمیشن نئی دہلی میں ایئر، نیوی اور آرمی اتاشیوں کے عہدوں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا گیا۔‘

وکرم مسری نے کہا کہ ’انڈیا اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن سے تین سروس ایڈوائزرز اور معاون عملے کے پانچ افراد کو واپس بلا رہا ہے۔ سفارت خانوں میں امدادی عملے کی تعداد 55 سے کم کر کے 30 کر دی جائے گی۔‘

واضح رہے کہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم از کم 26 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More