صدر ٹرمپ کی کابینہ کے ارکان ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کے ملازمین کے اثر و رسوخ کو محدود کرنے اور بجٹ پر دوبارہ اپنا اختیار بڑھانے کے لیے ممکنہ طور پر اقدامات کرنے جا رہے ہیں۔برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق بدھ کو ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے اپنی الیکٹرک کار کمپنی کے منافع اور فروخت میں بڑی کمی کے بعد امریکی حکومت میں اپنے کردار کو ’کم کرنے‘ کا اعادہ کیا جس کے بعد کابینہ کے ارکان متحرک ہو گئے ہیں۔
دو سرکاری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ کابینہ کے وزرا نے بجٹ سے متعلق فیصلوں پر زیادہ سے زیادہ اختیار حاصل کرنے کے لیے زور دیا ہے۔
ایلون مسک کے امریکی حکومت میں اپنے کردار کو کم کرنے کے اعلان کے بعد سب سے اہم تبدیلی یہ ہو گی کہ کابینہ کے اختیارات میں اضافہ ہو جائے گا۔
ایجنسیوں کے سربراہان اب حتمی فیصلہ کر سکیں گے کہ کن تجاویز پر عمل درآمد کرنا ہے۔ اس لحاظ سے ان کا وفاق میں کارکردگی اور اخراجات کی حکمتِ عملی طے کرنے کے حوالے سے کردار مستحکم ہو جائے گا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ کو زیادہ خود مختاری حاصل ہوگی اور اب اسے ہر فیصلے پر ایلون مسک کے دستخط کی ضرورت نہیں ہوگی۔ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کا بنیادی مقصد حکومتی اخراجات میں کمی لانا، بیوروکریسی میں ریڈ ٹیپ کو ختم کرنا اور بیوروکریسی کے اختیارات میں کمی لانا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو ڈی او جی ای کی قیادت سونپی تھی۔بدھ کو ایلون مسک نے کہا تھا کہ وہ ٹیسلا سے اپنی توجہ ہٹانے کے الزامات کے بعد اب ہفتے میں صرف ایک سے دو دن ہی ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کو وقت دے سکیں گے۔حالیہ ہفتوں میں ایلون مسک کو دیے گئے اختیار پر ٹرمپ انتظامیہ کے اندر تناؤ بڑھ گیا تھا۔امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایلون مسک پر الزام لگایا تھا کہ وہ یو ایس ایڈ کو نقصان پہنچا رہے ہیں (فوٹو: روئٹرز)مارچ میں صدر ٹرمپ نے اپنی کابینہ میں شامل سیکریٹریز کا ایک اجلاس بُلایا تھا تاکہ ایلون مسک اور ان کے حکومتی اخراجات کو کم کرنے کی کوششوں پر بات چیت ہو سکے۔اجلاس کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ایلون مسک پر الزام لگایا تھا کہ وہ یو ایس ایڈ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔امریکی اخبار کے مطابق اسی اجلاس میں ارب پتی مسک کی ٹرانسپورٹیشن کے وزیر شون ڈفی سے بھی اس بات پر تلخ کلامی ہوئی کہ ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی (ڈوج) ایئر ٹریفک کنٹرولرز کی برطرفی کی بھی کوشش کر رہا ہے، جبکہ ٹرانسپورٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے پاس پہلے ہی کنٹرولرز کی کمی ہے۔ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ اب اپنا زیادہ وقت ٹیسلا کے لیے مختص کریں گے تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کو مکمل طور پر نہیں چھوڑیں گے۔