واشنگٹن کے الیکٹرانکس اور چپ سازی کے آلات کے لیے ٹیرف میں استثنیٰ کے اعلان کے بعد چین نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے جوابی ٹیرف کو ’مکمل طور پر منسوخ‘ کر دے۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنی غلطیوں کو درست کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھائے، اور ’جوابی ٹیرف‘ کے غلط عمل کو مکمل طور پر منسوخ کرے اور باہمی احترام کے صحیح راستے پر واپس آئے۔‘
جمعے کی رات گئے سامنے آںے والے یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن کے نوٹس میں بتایا گیا تھا کہ سمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، میموری چپس اور دوسرے آلات اس ٹیرف سے مستثنیٰ ہوں گے جن کا اعلان گذشتہ ہفتے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا اور وہ لاگو بھی ہو گیا تھا۔
امریکہ کے اس اقدام کے حوالے سے چین کی کی وزارت تجارت نے کہا کہ یہ استثنیٰ واشنگٹن کا ایک ’چھوٹا قدم‘ ہے اور چین اس فیصلے کے ’اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔‘صدر ٹرمپ کے ٹیرف کے جواب میں چین نے سنیچر کو امریکی اشیا پر 125 فیصد برآمدی ڈیوٹی عائد کر دی ہے۔ اور یوں چین اپنے سب سے بڑے تجاری شراکت دار امریکہ کے خلاف کھڑا ہو گیا ہے۔الیکٹرانکس اور چپ سازی کے آلات کے لیے ٹیرف میں استثنیٰ سے امریکی ٹیک کمپنیوں جیسے ڈیل اور ایپل ہیں، کو فائدہ پہنچے گا، جو چین میں آئی فونز اور دیگر پریمیم مصنوعات بناتی ہیں۔تاہم اب بھی زیادہ تر چینی مصنوعات پر 145 فیصد ٹیرف لاگو ہے۔