ٹیرف معاملہ: کینیڈا نے منفرد جوابی اقدامات سے ٹرمپ کو حیران کردیا

سچ ٹی وی  |  Apr 12, 2025

امریکا کی جانب سے ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد کینیڈا کے منفرد جوابی اقدام سے ڈونلڈ ٹرمپ حیران رہ گئے، امریکی ریاست الاسکا کوجانے والے ہر ٹرک پر 25 فیصد ٹیرف عائد کردیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے مختلف ملکوں کے خلاف ٹیرف عائد کرکے جو عالمی تجارتی جنگ چھیڑ دی ہے اس کے عملی نتائج اور کامیابی یا ناکامی کا فیصلہ مستقبل میں ہوگا۔

فی الحال دنیا کی معیشت میں ہلچل، غیر یقینی صورتحال، کھربوں ڈالرز کے نقصانات فوری طور پر سامنے ہیں۔ سونے کی قیمت آسمان کی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق امریکی ٹیرف جن ممالک پرعائد کیے گئے ہیں ان کے جوابی ٹیرف اور اقدامات کے اثرات و نتائج کا بھی امریکا اوردنیا پر براہ راست اثر پڑ رہا ہے۔

تاہم کینیڈا نے جذباتی احتجاج کی بجائے خاموشی اور سوچی سمجھی حکمت عملی کے ساتھ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کے جواب میں جواقدامات کیے ہیں اس نے خود ٹرمپ حیرانی میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

دوسری جانب چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کی جانب سے جو محصولات کی جنگ شروع کی گئی ہے اس سے امریکا خود کو دنیا میں تنہا کر لے گا۔

چینی صدر نے امریکی ہم منصب کی جانب سے ٹیرف کے نفاذ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکا یکطرفہ تجارتی پابندیاں لگا کر خود کو الگ تھلگ کر رہا ہے۔ دنیا کے خلاف کھڑے ہونے کا نتیجہ اچھا نہیں آئے گا کیونکہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔

انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ مفادات کے تحفظ کیلیے امریکا کی یکطرفہ غنڈہ گردی کیخلاف مزاحمت کرے اور یورپی ممالک عالمی قواعد وضوابط کو برقرار رکھیں۔

شی جن پنگ نے کہا کہ عالمی تبدیلیوں کے باوجود چین ثابت قدم رہے گا۔ چین کی تقری کو خود انحصاری اور سخت محنت سے تقویت ملتی ہے اور ہمارا ملک کبھی دوسروں کے احسانات پر انحصار نہیں کرتا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے چین پر بھاری تجارتی ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد چین نے بھی جوابی اقدام کے طورپرامریکا پر ٹیرف 84 سے بڑھا کر 125 فیصد کر دیا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More