ملک میں سست انٹرنیٹ کا معاملہ پھر قومی اسمبلی میں پہنچ گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ نے سست انٹرنیٹ کا معاملہ ایوان میں اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ سست انٹرنیٹ کی وجہ سے کاروبار متاثر ہورہا ہے ،وزیر آئی ٹی کہتی ہیں کہ انٹرنیٹ پہلے سے تیز ہوا ہے، اگر انٹر نیٹ کی تیزی کا یہ حال ہے تو سست روی کا کیاحال ہوگا؟
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بھی کہا کہ انٹرنیٹ کا دن بدن مزید برا حال ہورہا ہے ،جب تک تسلی بخش جواب نہیں آئے گا یہ سوال بار بار آتا رہے گا۔
وی پی این کا استعمال انٹرنیٹ اسپیڈ میں کمی کی وجہ ہے، پی ٹی اے رپورٹ
وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے اس معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 25 فیصد بڑھی تاہم آئی ٹی میں اتنی سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔
انہوں نے بتایا کہ اسٹار لنک کو لائسنس دینے کیلئے کسی اور کمپنی کا انتظار نہیں ہورہا، ہماری اوپن سکائی پالیسی ہے، چینی سیٹلائٹ کمپنی کی بھی درخواست موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نومبر دسمبر تک گھروں میں سٹار لنک کی سہولت میسر ہوسکے گی، اسٹار لنک یا کسی کو بھی لائسنس پہلے بھی جاری ہوسکتا ہے۔اسٹار لنک کے لائسنس کا عمل جلد مکمل ہوگا۔