ایبٹ آباد میں پیدا ہونے والے لیجنڈری بالی وڈ اداکار منوج کمار چل بسے

اردو نیوز  |  Apr 06, 2025

بالی وڈ کے لیجنڈری اداکار منوج کمار 87 برس کی عمر میں ممبئی میں انتقال کر گئے۔

انڈین این ڈی ٹی وی کے مطابق طبعیت خراب ہونے پر رات گئے منوج کمار کو ممبئی کے ایک ہسپتال میں پہنچایا گیا جہاں وہ ساڑھے تین بجے کے قریب انتقال کر گئے۔

ہسپتال سے جاری کیے گئے سرٹیفکیٹ کے مطابق منوج کمار جگر اور قلب کے عارضے میں مبتلا تھے۔

 منوج کمار وطن سے محبت کے کرداروں کے لیے مشہور تھے جیسے انہوں نے فلم ’پورب اور پسچم‘ اور کرانتی میں ادا کیے تھے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے منوج کمار کے انتقال کی خبر اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے انہیں ’لیجنڈری ایکٹر اور فلم میکر‘ قرار دیا۔

انہوں نے منوج کمار کے ساتھ بنائی گئی اپنی دو تصاویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ انڈین سینیما کے آئیکون تھے، جن کو اپنی حب الوطنی کے جذبے کے لیے یاد رکھا جائے گا جو ان کی فلموں میں بھی جھلکتا تھا۔‘

انہوں نے مزید لکھا کہ ’منوج جی کا کام قومی تفاخر کا باعث ہے اور آنے والی نسلوں کو متاثر کرتا رہے گا۔ دکھ کی گھڑی میں، میں ان کے خاندان کے ساتھ ہوں۔ اوم شانتی۔‘

منوج کمار کے بیٹے کنال گوسوامی نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ان کے والد کو طویل عرصے سے صحت کے مسائل کا سامنا تھا۔

’خدا کا شکر ہے انہوں نے بڑے سکون کے ساتھ دنیا کو الوداع کہا اور ان کی آخری رسومات کل ادا کی جائیں گی۔‘

منوج کمار سنہ 1937 میں پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں پیدا ہوئے تھے اور ان کا نام ہری کرشنن گوسوامی تھا۔

انہوں نے 1957 میں پہلی بار ’فیشن‘ نامی فلم میں کام کیا، اس کے بعد وہ 1961 میں ’کانچ کی گڑیا‘ میں دکھائی دیے اور شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے۔ اس فلم میں انہوں نے سعیدہ خان کے ساتھ کام کیا۔

اسی طرح ان کی تھرلر فلم ’گمنام‘ 1965 میں ریلیز ہوئی جو سال کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم ثابت ہوئی اور اس نے 2.6 کروڑ انڈین روپے کمائے۔

اسی برس ہی انہوں نے فلم ’شہید‘ میں کام کیا جو فریڈم فائٹر بھگت سنگھ کی زندگی پر بنائی گئی تھی۔

حب الوطنی سے متعلق ان کے کردار بہت مشہور ہوئے جو انہوں نے فلم پورب اور پسچم، اُپکار، اور کرانتی میں ادا کیے اور ایسے کرداروں کی وجہ سے ان کو ’بھارت کمار‘ بھی کہا جاتا رہا۔

انہوں نے 1972 میں نہ صرف ’شور‘ فلم کی ہدایاتکاری کی بلکہ اس میں کام بھی کیا تھا۔

منوج کمار کو ان کی فلم ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ پر بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ دیا گیا۔

ان کو 1992 میں پدما شری، 1999 میں فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز سے نوازا گیا جبکہ 2015 میں دادا صاحب پھالکے انعام بھی ملا۔

2004 کے انتخابات سے قبل منوج کمار بی جے پی میں شامل ہوئے تھے (فوٹو: ہندوستان ٹائمز)

سال 2004 میں عام انتخابات سے قبل منوج کمار نے بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) میں باقاعدہ شمولیت اختیار کر لی تھی۔

یونین منسٹر راجناتھ سنگھ نے بھی منوج کمار کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ ’وہ ایک ورسٹائل ایکٹر تھے جن کو حب الوطنی سے بھرپور فلمیں بنانے کے لیے یاد رکھا جائے گا، ان کا فنی ورثہ ان کے کام کی صورت میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More