امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیر ایلون مسک کی پالیسیوں کے خلاف امریکا سمیت مختلف ممالک میں ’’ ہینڈز آف‘‘ احتجاجی تحریک کا آغاز ہو گیا۔
ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آج امریکا کی 50 ریاستوں کے ساتھ کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، پرتگال اور میکسیکو میں 1200 مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے۔
امریکی صدر ٹرمپ کا دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
’’ہینڈز آف‘‘ کے نام سے ہونے والے احتجاج میں شہری حقوق کی تنظیموں، مزدور یونینوں اور دیگر اداروں کے افراد نے شرکت کی۔
مظاہرین نے امیگریشن پالیسیوں، تجارتی محصولات، تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں اور وفاقی ملازمتوں میں کی گئی 2 لاکھ سے زائد کٹوتیوں پر تحفظات کا اظہار کیا۔
مظاہرین نے ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف نعرے لگانے کے ساتھ امریکا میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اور عوام مخالف پالیسیاں واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
ایلون مسک نے 2026 کے آخر میں اسٹاشپ کو مریخ روانہ کرنے کا اعلان کر دیا
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ٹرمپ جن پالیسیوں پر چل رہے ہیں وہ دنیا کیلئے خطرہ ہیں، امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں، ایلون مسک کو ملک بدر کیا جائے۔
علاوہ ازیں برلن، فرینکفرٹ، پیرس اور لندن میں مقیم امریکی شہریوں نے احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی، برلن میں ٹیسلا کے شوروم کے باہر مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ایلون، چپ رہو، کسی نے تمہیں ووٹ نہیں دیا‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔