اسلام آباد: چلتی گاڑی میں سسر کے ہاتھوں بہو کا قتل، پولیس نے ملزموں کو کیسے تلاش کیا؟

اردو نیوز  |  Mar 12, 2025

ایبٹ آباد لورہ سے تعلق رکھنے والی بھارہ کہو کی رہائشی انیلہ بی بی ایک دن اپنے شوہر اور سسر کے ہمراہ گھر سے گاڑی پر سوار ہو کر اپنے رشتہ دار کے گھر جانے کے لیے روانہ ہوئیں۔وہ اپنے سفر کا خوش گوار ماحول میں آغاز کرتے ہوئے اپنے شوہر اور سسر کے ساتھ محوِ گفتگو ہو گئیں۔انیلہ بی بی کے شوہر گاڑی ڈرائیو کر رہے تھے جب کہ اُن کے سسر گاڑی کی عقبی نشست پر سوار تھے۔

وہ معمول کی گفتگو کرتے ہوئے بنی گالہ کورنگ روڈ پر پہنچے تو پییچھے بیٹھے اُن کے سسر نے انیلہ بی بی کے گلے میں رسی ڈال دی اور اس قدر زور سےکھینچی کہ وہ دم گھٹنے سے تڑپ تڑپ کر اپنی جان سے گئیں۔قتل کا یہ واقعہ بھارہ کہو اسلام آباد میں پیش آیا جب سسر نے بیٹے کی مدد سے اپنی بہو کا چلتی گاڑی میں قتل کر دیا اور پھر سڑک حادثے کا بہانہ بنا کر لاش کو اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال منتقل کر دیا۔اسلام آباد کے تھانہ بھارہ کہو کے سٹیشن ہاؤس آفیسر(ایس ایچ او) رفاقت حسین نے واقعے کی تفصیلات سے متعلق اُردو نیوز کو آگاہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ’9 فروری کو مقتولہ انیلہ بی بی اپنے شوہر اور سسر کے ہمراہ اپنے ایک رشتہ دار کے گھر جانے کے لیے گھر سے نکلیں۔تاہم راستے میں گاڑی کی عقبی سیٹ پر سوار مقتولہ کے سسر نے اپنی  ہی بہو کو گلے میں رسی ڈال کر موت کے گھاٹ اُتار دیا۔‘قتل کا ڈراپ سینملزموں نے قتل کو حادثے کا رنگ دینے کی کوشش کرتے ہوئے واقعے کے فوری بعد لاش کو اسلام آباد کے پولی کلینک ہسپتال منتقل کر دیا۔تھانہ بھارہ کہو کے ایس ایچ او رفاقت حسین کا کہنا تھا کہ ’ہمیں 15 پر کال موصول ہوئی کہ پولی کلینک ہسپتال میں ایک لاش پہنچائی گئی ہے۔‘تھانہ بھارہ کہو کی پولیس 15 پر کال موصول ہونے کے بعد فوری طور پر ہسپتال پہنچی اور لواحقین کے بیانات قلم بند کیے۔مقتولہ کے لواحقین یعنی اُس کے شوہر اور سسر نے پولیس کو بتایا کہ ’ہمیں ایک نامعلوم گاڑی نے مری روڈ (بھارہ کہو) پر ٹکر ماری تھی جس کے نتیجے میں انیلہ بی بی کی موت ہو گئی ہے۔‘بعد ازاں پولیس نے لواحقین کے بیانات کی روشنی میں مقتولہ کے شوہر کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا جس میں ایک نامعلوم کار سوار کو ملزم بتایا گیا تھا۔

’لڑکی کے سسر نے گلے میں رسی ڈال کر اُسے کھینچا جب کہ مقتولہ کا شوہر گاڑی چلاتا رہا‘ (فائل فوٹو: شٹرسٹاک)

تاہم اسی دوران مقتولہ کے والد نے پولیس سے رابطہ کیا اور اس شبے کا اظہار کیا کہ اُن کی بیٹی کی موت کسی سڑک حادثے میں نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک قتل ہے کیونکہ میت کو غسل دینے کے دوران جسم پر چوٹ کے کوئی نشانات نہیں دیکھے گئے اور صرف گلے پر ہی نشان تھا۔‘مقدمے کے تفتیشی افسر محمد غوث کے مطابق ’جب مقتولہ کے والد نے شبہ ظاہر کیا تو اُنہوں نے واقعے کی ازسرِنو تفتیش کا آغاز کیا اور پھر مقتولہ کے لواحقین کو شاملِ تفتیش کر لیا گیا۔‘پولیس نے جب مقتولہ کے شوہر اور سسر کو حراست میں لیا تو اُنہوں نے اس الزام کو درست مان لیا کہ اُنہوں نے اپنی بہو کا قتل کیا ہے اور یہ کوئی سڑک حادثہ نہیں تھا۔ملزموں نے پولیس کو بتایا کہ ’وہ رشتہ دار کے گھر جانے کے بہانے انیلہ بی بی کو اپنے ساتھ گاڑی میں بٹھا کر لے گئے اور پھر راستے میں موقع ملتے ہی گلے میں رسی ڈال کر اُس کا قتل کر دیا۔‘ملزموں کے بیان کے مطابق لڑکی کے سسر نے پیچھے سے گلے میں رسی ڈال کر اُسے کھینچا جب کہ اس دوران مقتولہ کا شوہر گاڑی چلاتا رہا۔قتل کی وجوہات کیا تھیں؟کیس کے تفتیشی افسر محمد غوث کے مطابق انیلہ بی بی کے قتل کی کوئی بڑی وجہ سامنے نہیں آئی البتہ سسر اور شوہر نے مل کر ساس بہو کی لڑائی اور دیگر گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے ہی انیلہ بی بی کے قتل کا منصوبہ بنایا۔پولیس نے مقتولہ کے شوہر اور سسر کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمے کا اندراج کرتے ہوئے اُنہیں عدالت میں پیش کر دیا ہے۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More