رمضان میں دن بھر روزے کے بعد افطار کا انتظار ہر کسی کو ہوتا ہے، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ بھوک اکثر آپ کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے؟ زیادہ کھانے، غلط غذائی انتخاب اور جلد بازی میں کھانے سے پیٹ پھولنے، تیزابیت اور گیس جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ افطار کے بعد بھی خود کو ہلکا پھلکا اور چاک و چوبند محسوس کریں، تو چند عام غلطیوں سے بچنا ضروری ہے۔
افطار کے وقت غلط غذائی انتخاب
افطار کے دسترخوان پر پکوڑوں، سموسوں اور دیگر چٹ پٹے پکوانوں کی بہار ہوتی ہے، مگر تلی ہوئی اور چکنائی سے بھرپور اشیاء کھانے سے معدے پر دباؤ بڑھتا ہے، نتیجتاً سینے میں جلن، گیس اور پیٹ کی خرابی جیسے مسائل سر اٹھاتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق روزہ کھجور اور پانی سے کھولنا سب سے بہترین انتخاب ہے کیونکہ یہ قدرتی توانائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہاضمے کو بھی فعال رکھتے ہیں۔
جلد بازی میں کھانے کی عادت
روزے کی شدت کے باعث اکثر لوگ افطار کے وقت اتنی تیزی سے کھاتے ہیں کہ انہیں اندازہ ہی نہیں ہوتا کہ وہ کتنا کھا چکے ہیں۔ نتیجہ؟ پیٹ پھولنا، گیس اور بے چینی۔ ماہرین کے مطابق کھانے کو اچھی طرح چبا کر کھانے سے نہ صرف معدہ سکون میں رہتا ہے بلکہ جسم غذائی اجزاء کو بہتر طریقے سے جذب بھی کر پاتا ہے۔
زیادہ میٹھے کا استعمال
افطار کے بعد میٹھے مشروبات اور مٹھائیوں کی بھرمار دیکھنے کو ملتی ہے، مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ ضرورت سے زیادہ چینی بلڈ شوگر لیول کو اچانک بڑھا دیتی ہے، جس کے بعد تھکن اور کمزوری محسوس ہونے لگتی ہے؟ اگر آپ واقعی خود کو تروتازہ رکھنا چاہتے ہیں، تو چینی کی بجائے پھل، کھجور یا دہی کو اپنی افطاری کا حصہ بنائیں۔
بسیار خوری – کم کھائیں، بہتر کھائیں
روزے کے بعد حد سے زیادہ کھانا ایک عام غلطی ہے، مگر زیادہ کھانے کا مطلب زیادہ توانائی نہیں، بلکہ زیادہ مسائل ہیں۔ اعتدال کے ساتھ کھائیں تاکہ نظام ہاضمہ آسانی سے کام کر سکے اور آپ کو معدے کی تکلیف نہ ہو۔
رمضان ایک مقدس مہینہ ہے، اس میں صحت مند طرزِ زندگی اپنانا نہ صرف جسمانی بلکہ روحانی بہتری کے لیے بھی ضروری ہے۔ تھوڑی سی احتیاط کریں اور اپنی افطار کو مزیدار کے ساتھ ساتھ صحت بخش بھی بنائیں!