افطار کے وقت دوا کیوں نہیں کھانی چائیے؟ رمضان میں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے ماہرین کی 9 اہم ہدایات

ہماری ویب  |  Mar 04, 2025

رمضان کا بابرکت مہینہ جہاں روحانی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے، وہیں ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے ایک چیلنج بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ روزے کے دوران کھانے پینے کے معمولات میں تبدیلی، پانی کی کمی اور نیند کا کم ہونا بلڈ پریشر پر اثر ڈال سکتا ہے۔ ایسے میں چند احتیاطی تدابیر اپنا کر روزے کو نہ صرف آسان بلکہ صحت مند بھی بنایا جا سکتا ہے۔

1۔ دوا کے وقت کا درست انتخاب کریں

بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے دوا وقت پر لینا انتہائی ضروری ہے۔ ماہرین صحت کے مطابق، افطار کے فوراً بعد دوا لینے سے گریز کریں، کیونکہ اس وقت بلڈ پریشر قدرتی طور پر کم ہوتا ہے۔ بہتر ہے کہ تراویح کے بعد یا ڈاکٹر کے مشورے سے مناسب وقت پر دوا لی جائے۔ اگر کسی دن دوا لینا بھول جائیں تو مقدار دُگنی کرنے کے بجائے معمول کے مطابق جاری رکھیں۔

2۔ نمک سے دوستی چھوڑ دیں

زیادہ نمک کھانے سے ہائی بلڈ پریشر مزید بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر جب سحر اور افطار میں چٹپٹے اور مصالحے دار کھانے کھائے جائیں۔ پراٹھے، چپس، اچار اور نمکین چٹنیوں سے بچیں۔ اس کے بجائے کم نمک والی غذا اور پوٹاشیئم سے بھرپور سبزیاں اور پھل اپنی خوراک میں شامل کریں تاکہ دل کو محفوظ رکھا جا سکے۔

3۔ پانی کی مقدار کم نہ ہونے دیں

روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی بلڈ پریشر پر برا اثر ڈال سکتی ہے۔ دن بھر کی پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سحر اور افطار کے درمیان وقفے وقفے سے 8 سے 10 گلاس پانی ضرور پییں۔ کیفین والے مشروبات جیسے چائے اور کافی سے گریز کریں کیونکہ یہ ڈی ہائیڈریشن کا سبب بن سکتے ہیں۔

4۔ کم چکنائی والا دودھ اپنائیں

ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے لو فیٹ دودھ ایک بہترین انتخاب ہے۔ اس میں موجود کیلشیم اور پروٹین دل کی صحت کے لیے مفید ہیں اور یہ بلڈ پریشر کو بھی متوازن رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ دودھ کے شوقین افراد فل کریم دودھ کے بجائے کم چکنائی والا دودھ اپنانے کی کوشش کریں۔

5۔ تناؤ کو خود پر حاوی نہ ہونے دیں

رمضان کے دوران ذہنی دباؤ یا سٹریس بلڈ پریشر میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے مراقبہ کریں، گہری سانس لینے کی مشق کریں، اور ذکر و اذکار کو اپنا معمول بنائیں۔ نماز اور عبادات ذہنی سکون دینے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔

6۔ کھانے کے انتخاب میں دانشمندی سے کام لیں

افطار میں چٹپٹی، چکنائی والی اور بھاری غذا کھانے کے بجائے ہلکی اور متوازن خوراک کو ترجیح دیں۔ کھجور اور پانی سے افطار کریں، اس کے بعد تازہ پھل، سبزیوں والے سوپ اور صحت بخش کھانے کو ترجیح دیں تاکہ بلڈ پریشر مستحکم رہے۔

7۔ حرکت میں رہیں، مگر احتیاط کے ساتھ

روزے کے دوران مکمل آرام کی زندگی گزارنے کے بجائے ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمی کو معمول بنائیں۔ افطار کے بعد چہل قدمی کرنا یا ہلکی ورزش بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ تاہم، سخت ورزش یا روزے کی حالت میں شدید جسمانی مشقت سے گریز کریں۔

8۔ نیند کی کمی سے بچیں

رات بھر جاگنے یا نیند پوری نہ ہونے سے بلڈ پریشر پر برا اثر پڑ سکتا ہے۔ رمضان میں سحری کے لیے جلدی اٹھنے اور رات دیر سے سونے کی وجہ سے نیند متاثر ہو سکتی ہے، اس لیے کم از کم 6 سے 8 گھنٹے کی نیند لینے کی کوشش کریں تاکہ جسمانی اور ذہنی صحت برقرار رہے۔

9۔ بلڈ پریشر کی باقاعدہ نگرانی کریں

رمضان کے دوران بلڈ پریشر کو نظر انداز کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ اپنا بلڈ پریشر مانیٹر کریں، اگر کسی دن معمول سے زیادہ یا کم محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

روزے بھی رکھیں، صحت بھی برقرار رکھیں!

یہ ضروری نہیں کہ ہائی بلڈ پریشر کے مریض روزے چھوڑ دیں، بلکہ متوازن خوراک، مناسب نیند، پانی کی وافر مقدار اور ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کر کے وہ رمضان کے فیوض و برکات سے بھی مستفید ہو سکتے ہیں اور اپنی صحت کا بھی خیال رکھ سکتے ہیں۔ اگر کسی وقت طبیعت زیادہ خراب محسوس ہو تو فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More