پہلے طلبہ سے دوستی کرتے ہیں اور پھر۔۔ نوجوانوں کو چرس کی لت میں کیسے مبتلا کرتے تھے؟ ساجد حسن کے بیٹے کے لرزہ خیز انکشافات

ہماری ویب  |  Feb 27, 2025

منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزم ساحر حسن نے اسپیشلائزڈ یونٹ کے سامنے لرزہ خیز انکشافات کرتے ہوئے کہا، "یہ بالکل غلط تاثر ہے کہ ہم خود تعلیمی اداروں میں جا کر طلبہ کو منشیات فراہم کرتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ کالج اور یونیورسٹی کے لڑکے لڑکیاں خود آن لائن موبائل ایپس کے ذریعے آرڈر دیتے ہیں۔"

ساحر حسن نے مزید بتایا، "ہم آرڈر لینے کے بعد مخصوص مقامات پر ڈیلیوری دیتے ہیں۔ پہلے ہم طلبہ سے دوستی کرتے ہیں، پھر انہیں آہستہ آہستہ ویڈ کی لت میں مبتلا کر دیتے ہیں۔ شروعات میں چند افراد خریداری کرتے ہیں، مگر چند ماہ میں ہی نشہ کرنے والوں کا ایک بڑا گروہ بن جاتا ہے۔"

ایس ایس پی شعیب میمن کے مطابق، شہر میں منشیات فروشی کے دو بڑے گروہ سرگرم ہیں۔ ایک گروپ کیلیفورنیا سے غیر قانونی طریقے سے ویڈ منگواتا ہے، جبکہ دوسرا ایرانی ویڈ کی فروخت میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ عامر اور ساحر حسن کی گرفتاری کے بعد ویڈ کی 50 فیصد فروخت رک گئی ہے، جس کی وجہ سے نشے کے عادی افراد کو منشیات تک رسائی مشکل ہو گئی ہے۔

ایس ایس پی کے مطابق، "ویڈ فروخت کرنے والے 20 بڑے کردار اس وقت غائب ہو چکے ہیں۔ ان میں سے کوئی بھی ملک سے فرار نہیں ہوا، اور ہم ایرانی ویڈ نیٹ ورک کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کر رہے ہیں۔"

واضح رہے کہ معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے، ساحر حسن کو منشیات کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ دورانِ تفتیش، ملزم نے بڑے کاروباری شخصیات، سیاستدانوں اور دیگر بااثر افراد کے ناموں کا بھی انکشاف کیا۔ ساحر حسن نے اعتراف کیا کہ، "میں گزشتہ پانچ سال سے ماڈلنگ کر رہا ہوں اور تیرہ سال سے ویڈ کا نشہ کر رہا ہوں۔ دو سال سے باقاعدہ منشیات فروخت کر رہا تھا۔ منشیات کی آن لائن ادائیگی والد کے منیجر کے اکاؤنٹ میں کرواتا تھا۔"

ساحر نے مزید کہا، "میں بازل اور یحییٰ نامی افراد سے منشیات خرید کر آگے فروخت کرتا تھا۔ کوریئر کمپنیوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی منشیات منگوائی، اور ہر ہفتے چار سے پانچ لاکھ روپے ادا کرتا تھا۔"

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More