’وہ ٹیم جو ہمیشہ فتح کے لیے بھوکی رہتی ہے‘: آسٹریلیا نے انگلینڈ کو ’چیمپیئنز ٹرافی کی سب سے بہترین اننگز‘ میں شکست دے دی

بی بی سی اردو  |  Feb 22, 2025

Getty Images

چیمپیئنز ٹرافی کے چوتھے میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ کے سب سے بڑے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کر کے پانچ وکٹوں سے شکست دے دی۔

سنیچر کو لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے انگلینڈ نے بین ڈکٹ کی 165 رنز کی اننگز کی مدد سے چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ کا سب سے بڑا سکور یعنی 351 رنز بنا دیا۔

اس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ کا سب سے بڑا سکور 347 انگلینڈ نے سنہ 2004 اور پاکستان نے 338 انڈیا کے خلاف سنہ 2017 کی چیمپیئنز ٹرافی میں بنایا تھا۔

میچ کی دوسری اننگز شروع ہوئی تو اس وقت سوشل میڈیا پر لوگ تبصرے کر رہے تھے کہ آسٹریلیا کے لیے اس ہدف کا تعاقب آسان نہیں ہو گا اور جب آسٹریلیا کی اننگز شروع ہوئی تو ایسا لگا جیسے انگلینڈ ہی اس میچ میں فتح یاب ٹھہرے گا۔

پانچویں اوور میں صرف 27 رنز پر آسٹریلیا کی دو وکٹیں گرِ چکی تھیں اور ٹریوس ہیڈ اور سٹیو سمتھ دونوں پویلین واپس لوٹ چکے تھے لیکن میتھیو ہیڈ اور مارنس لبوشین نے تیسری وکٹ کی پارٹنرشپپر 95 رنز بنا دیے۔

پھر 122 کے مجموعی سکور پر مارنس لبوشین 47 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے اور ان کے فوراً بعد اوپنر میتھیو شارٹ بھی 63 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے اور انگلینڈ کی چوتھی وکٹ 136 رنز پر گر گئی۔

اس وقت ایسا محسوس ہو رہا تھا جیسے انگلینڈ گیم میں واپس آ گیا لیکن پھر جوش انگلس کی برق رفتار سنچری اور الیکس کیری کی ذمہ دارانہ بیٹنگ نے میچ کا پانسہ ایک بار پھر آسٹریلیا کے حق میں پلٹ دیا۔

Getty Images

جوش انگلس نے لاہور میں اپنے کرئیر کی پہلی سنچری بنائی اور 120 رنز بنا کر ناقابلِ شکست رہے۔ ان کے علاوہ الیکس کیری نے بھی 63 گیندوں پر 69 رنز کی اننگز کھیلی۔

ان کے علاوہ گلین میکسویل نے 15 گیندوں پر 32 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔

انگلینڈ کی جانب سے مارک وڈ، جوفرا آرچر، برائڈن کارس، عادل رشید اور لیام لِونگسٹون نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

سوشل میڈیا پر اس وقت آسٹریلیا کی ٹیم کی رن چیسنگ صلاحیتوں کی تعریفیں ہو رہی ہیں کیونکہ انھوں نے نہ صرف یہ میچ جیتا بلکہ چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ کے سب سے بڑے ہدف کا تعاقب کر کے جیتا۔

جوس انگلس کی 77 گیندوں پر سنچری کو صارفین ’چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ کی سب سے بہترین اننگز‘ قرار دے رہے ہیں۔

ایک اور صارف نے آسٹریلین ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ’وہ ٹیم جو ہمیشہ فتح کے لیے بھوکی رہتی ہے اور وقت پر کارکردگی دکھاتی ہے وہ آسٹریلیا ہی ہے۔‘

ایک اور صارف نے کہا کہ ’بھلے سے کمنز، سٹارک اور ہیزلوڈ آسٹریلیا کا حصہ نہیں لیکن یاد رکھیں آسٹریلیا کو آپ کبھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔‘

اس سے قبل سوشل میڈیا پر انگلینڈ کے اوپنر بین ڈکٹ کی اننگز پر بھی سوشل میڈیا صارفین داد و تحسین دیتے ہوئے نظر آ رہے تھے کیونکہ انھوں نے چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔

انھوں نے 143 گیندوں پر 165 رنز کی اننگز کھیلی اور اس میں 17 چوکے اور تین چھکے شامل تھے۔ ان کے علاوہ جو روٹ بھی 78 گیندوں پر 68 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

اس سے قبل چیمپیئنز ٹرافی کی تاریخ میں سب سے بڑا انفرادی سکور 145 رنز نیوزی لینڈ کے ناتھن آسٹل نے سنہ 2004 میں بنایا تھا۔

بین ڈکٹ کی اننگز اتنی اچھی تھی کہ ایک پاکستانی صارف نے لکھا کہ ’بین ڈکٹ کا پاکستانی گراؤنڈز کے ساتھ رشتہ الگ ہی لیول پر ہے۔‘

یہ بین ڈکٹ کی پاکستان میں تیسری سنچری ہے۔ اس سے قبل وہ یہاں ٹیسٹ کرکٹ میں دو سنچریاں ماضی میں بھی بنا چکے ہیں۔

آسٹریلیا کی جانب سے بین ڈوارشوئس نے 66 رنز دے کر تین، مارنس لبوشین نے 41 رنز دے کر دو اور ایڈم زمپا نے 64 رنز دے کر دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ان کے گلین میکسویل نے بھی سات اوورز میں 58 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے اپنے ہم وطن کھلاڑی کو ’تمام فارمیٹس کا بہترین کھلاڑی‘ قرار دیا اور کہا کہ وہ ’بلّے باسی کو انتہائی آسان بنا دیتے ہیں۔‘

کرکٹ میچ چل رہا ہو اور پاکستانی شائقین کرکٹ کی حسِ مزاح نہ جاگے ایسا کم ہی دیکھنے میں آتا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک صارف نے لکھا کہ ’دو گھنٹے سو کے اُٹھا ہوں تو دنیا وہیں کی وہیں ہے، بس انگلینڈ آسٹریلیا کی دُھنائی کر رہا ہے۔‘

اس میچ کے حوالے سے ایک اہم بات یہ تھی کہ میچ سے قبل آسٹریلیا اور انگینڈ کے قومی ترانے بجائے جانے تھے لیکن گراؤنڈ میں شاید غلطی سے دو سیکنڈ کے لیے انڈیا کا قومی ترانہ بجا دیا گیا۔

ایک صارف نے گراؤنڈ کے منتظمین پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کا ایک کام تھا درست قومی ترانے بجانا لیکن آپ نے آسٹریلین قومی ترانے کی بجائے انڈیا قومی ترانہ بجا دیا۔‘

اس حوالے سے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی سے صحافیوں نے سوال کیا تو انھوں نے کہا کہ یہ چیزیں تو آئی سی سی ’آرگنائز‘ کر رہی ہے۔

بی بی سی اس بات کی آزادانہ تصدیق نہیں کر سکا کہ اس سے قبل انٹرنیشنل تاریخ میں ایسا ہوا یا نہیں تاہم پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اس بات پر کافی ناراض دکھائی دے رہے ہیں۔

دماغ ماؤف کر دینے والے روایتی ٹاکرے میں پاکستان کے لیے انڈیا کو ہرانا اتنا مشکل کیوں رہا ہے؟’یہ میری زندگی کا سب سے بڑا معجزہ تھا‘: افغانستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کا ملک سے ’فلمی فرار‘چیمپیئنز ٹرافی 2017: وہ میٹنگ جس نے پاکستان کے لیے ٹورنامنٹ کا رخ موڑ دیافخر زمان انجری کے بعد ٹیم سے باہر: ’انڈیا خوش ہوگا کیونکہ اسے اب بھی چیمپیئنز ٹرافی 2017 فائنل کی اننگز یاد ہے‘پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف شکست: ’جلدی جلدی سٹیڈیمز بنانے کے چکر میں ٹیم بنانا بھول گئے‘
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More