پی ٹی آئی وفد کی چیف جسٹس سے ملاقات، ’عمران خان کے کیسز پر بات ہوئی‘

اردو نیوز  |  Feb 22, 2025

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھیوں نے پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کی ہے۔

پی ٹی آئی کے سات رکنی وفد کی جمعے کو چیف جسٹس کے ساتھ ہونے والی اس ملاقات میں پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، سلمان اکرم راجہ اور سردار لطیف کھوسہ بھی شامل تھے۔

ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ چیف جسٹس نے نیشنل جوڈیشل پالیسی کے تشکیل سے متعلق مشاورت کے لیے بلایا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ’چیف جسٹس آف پاکستان نے ہمارے ساتھ نیشنل جوڈیشل پالیسی کا ایجنڈا شیئر کیا اور 10 نکات پر ہماری تجاویز کے بارے میں استفسار کیا۔‘

پریس کانفرنس کے دوران تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ’ملاقات میں عمران خان کے کیسز پر بھی بات کی۔ چیف جسٹس کو بتایا کہ وکلا کو عمران خان سے ملنے نہیں دیا جاتا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان اور بشریٰ بی بی کے کیسز کی تاریخ تبدیل ہو جاتی ہے۔ عدالتی حکم کے باوجود ملاقات کا وقت تبدیل ہو جاتا ہے۔‘

عمر ایوب کے مطابق ’ملاقات میں بابر اعوان نے کہا کہ ماضی میں جیل ٹرائل کے بجائے اوپن ٹرائل ہوئے۔ سلمان اکرم راجہ نے لاپتا افراد کا معاملہ چیف جسٹس کے سامنے رکھا۔‘

اس موقعے پر تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ’ہم نے چیف جسٹس کو بتایا کہ آپ کی عدالت کے حکم کو کوئی سمجھتا ہی نہیں۔ ہم نے بتایا کہ ہمارے ممبران کو کیسے جبری طور پر گمشدہ کیا گیا۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ برس پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے اس وقت کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں انہوں نے آٹھ فروری 2023 کے عام انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کی تحقیق کے لیے عدالت کو کردار ادا کرنے کی استدعا کی تھی۔

بیرسٹر گوہر نے اس ملاقات سے متعلق یہ بھی بتایا کہ چیف جسٹس نے پارٹی کو ’کچھ اقدامات‘ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ ’ہم نے چیف جسٹس کے ساتھ آئین اور قانون کی عمل داری پر بات چیت کی۔ چیف جسٹس کو آئین میں دیے گئے انسانی حقوق کی پامالیوں کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ اگر پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ ان مسائل کو نہیں دیکھتی تو پھر لوگ مایوس ہوں گے۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’ہم نے 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے عمل پر تشویش کا اظہار کیا۔‘

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More