وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے اشارے بہتر ہوئے ہیں،ابھی سفر لمبااور سخت ہے۔
دبئی میں سرمایہ کاروں اور بزنس مینز سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کا شکر گزار ہوں،چاہتا ہوں بزنس کمیونٹی کی سفارشات زیادہ سنوں۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ،اپوزیشن کا شور شرابا،نعرے بازی،ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں
جنوری میں مہنگائی 2.4فیصد پر آ گئی ،پاکستان میں اس وقت شرح سود 12فیصد پر ہے،آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہو رہاہے ،معاشی استحکام کا سفر جاری ہے۔
پچھلے سال کے مقابلے میں برآمدات میں اضافہ ہو ا ہے،ایک سال میں میکرواکنامک استحکام آیا ،جنوری میں ترسیلات زر3ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،پاکستان میں معدنیات میں بے پناہ ذخائر موجود ہیں۔
کئی دہائیوں سے معدنیات پر خاطر خواہ کام نہیں ہو سکا،کان کنی اور معدنیات کے شعبے پر توجہ مرکوز ہے،معدنیات کے شعبے میں کافی پیشرفت ہو رہی ہے۔
جنوری 2025 کے دوران 3 ارب ڈالرزترسیلات زر موصول
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان پاکستان کا اثاثہ ہیں، انہیں اسکلز فراہم کرنا ہوں گی ،زراعت کا شعبہ معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو اپنانا ہو گا۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت ہے،مکمل معاشی استحکام کے حصول کیلئے سفر جاری ہے،معاشی پیداوار میں اضافہ ہمارا ہدف ہے،یو اے ای اور سعودی عرب سے بات چیت جاری ہے۔
تجاوزات خاتمے کی مہم سے متاثرہ بے روزگار افراد کی بحالی کا فیصلہ
آپ کو انتظار کرنا پڑا ،اس کیلئےمعذرت خواہ ہوں ،ابوظہبی سےصدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کر کے آ رہا ہوں۔