اسلام آباد: عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل سہولیات بحالی کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔ سپرنٹنڈنٹ جیل نے کہا کہ جیل کے قانون اور حکومت کی جانب سے بین الاقوامی کالز کی اجازت نہیں ہے۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی بیٹوں سے ٹیلی فون، ذاتی معالج سے معائنہ اور ملاقات کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی جیل سہولیات بحالی کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹا دی۔
چیف جسٹس نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کو کیا سہولیات دی گئیں؟
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بی کلاس کے تحت سہولیات دی جا رہی ہیں۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی کو ٹی وی اور اخبار دیا جا رہا ہے۔ باورچی بھی دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہفتے میں 2 مرتبہ ملاقات کی اجازت ہے لیکن ہم 3 سے 4 بار ملاقات کروا دیتے ہیں۔ سزا ہونے سے پہلے بشریٰ بی بی کو بھی ملوایا جاتا تھا لیکن اب سزا ہونے کے بعد بھی بشریٰ بی بی کی ملاقات کروا دیں گے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے فون کال پر ملاقات کی بھی درخواست ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی بینچ نے جسٹس منصور کے 13 اور 16 جنوری کے آرڈرز واپس لے لئے
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بیرون ملک بات اس لیے نہیں کرواتے کہ دیگر قیدی چیلنج کر سکتے ہیں۔ 25 بیرون ممالک کے قیدی ہیں اور بات کرائیں گے تو یہ روایت بن جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جیل کے قانون اور حکومت کی جانب سے انٹرنیشنل کالز کی اجازت نہیں۔ جب قیدی آتا ہے تو اس کو کوڈ دیا جاتا ہے جس سے وہ فون کال کر سکتا ہے۔ جبکہ ملاقاتیں تواتر کے ساتھ ہو رہی ہیں۔ اور جب ٹرائل آ جائے تو ملتوی ہو جاتی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ان کے بھی مسائل ہیں۔ اور بہت لوگ ہیں۔ لیکن ملنے والا ایک ہے اور اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہتا۔
ایڈووکیٹ فیصل چودھری نے کہا کہ عدالت نے ذاتی معالجین کو بھی ملنے کی اجازت دی تھی۔ بانی پی ٹی آئی کو 6 اخبارات پڑھنے کی اجازت ہے لیکن صرف 2 اخبارات دیئے جاتے ہیں۔
سپرنٹنڈنٹ جیل نے کہا کہ جیل میں صحت کی سہولیات بہترین ہیں۔ اور ڈاکٹرز روزانہ معائنہ کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی 16 ٹی وی چینلز دیکھتے ہیں اور ان کو 2 اخبارات دی گئی ہیں۔