خیبر پختونخواہ میں 120 ارب روپے کی بجلی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سپیشل فرانزک آڈٹ رپورٹ کے مطابق اٹھانوے ارب کی بجلی چوری دور دراز کے علاقوں میں ہوئی، وارسک ڈیم کے علاقوں میں ساڑھے سات ارب کی بجلی چوری ہوئی۔
مذاکراتی عمل کو نہ چھوڑیں،عرفان صدیقی کی پی ٹی آئی سے اپیل
ساڑھے سات ارب کی بجلی چوری شبقدر کے علاقوں میں ہوئی،بجلی چوری کی روک تھام کرنے والی پولیس چوری روکنے میں ناکام رہی۔
پیسکو پولیس نے انتالیس کروڑ خرچ کیے لیکن ریکوری 23 کروڑ کی ہوئی ،یہ انکشافات پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی کی سپیشل فرانزک آڈٹ رپورٹ میں ہوئے۔
اسلام آباد میں41فیصد بور، 27فیصد فلٹرڈ اور 33فیصد سپلائی پانی کے نمونے غیر تسلی بخش نکلے
رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ خیبر پختونخواہ میں آٹھ ارب سترہ کروڑ یونٹس بجلی چوری ہوئی ہے،پنتالیس کروڑ کی کیش اور بجلی کے سازو سامان کی چوری کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
بجلی چوری کی اندرونی وجوہات میں پیسکو کے اپنے ملازمین بجلی چوروں سے ملے ہوئے ہیں،بجلی چوری کرنے والے پیسکو ملازمین کیخلاف 1700 انکوائریاں کی گئیں۔