القادر ٹرسٹ کیس پر جامعہ نعیمیہ کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا ہے۔
جامعہ کے بیان کے مطابق دیکھا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف آنے والے عدالتی فیصلے کے بعد ایک سیاسی گروہ ان کی کرپشن اور دیگر ثابت شدہ جرائم کو اسلامی تعلیمات سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، یہ عمل سراسر غلط اور ناجائز ہے۔
جامعہ اشرفیہ کا القادر ٹرسٹ کیس میں پی ٹی آئی کے کردار پر تشویش کا اظہار
شرعی نقطہ نظر سے مالی بدعنوانی کی وجہ سے ملنے والی سزا کو اسلام سے جوڑنا سراسر غیر شرعی قدم ہے اور مذہب اس کی بالکل اجازت نہیں دیتا۔ یاد رہے کہ اسلامی تعلیمات کو سیاسی یا ذاتی مفادات کے لئے استعمال کرنا حرام ہے۔
عدالتی فیصلوں اور سیاسی معاملات کو شریعت سے جوڑنے کی کوشش گناہ، فساد اور انتشار کا سبب ہے، شریعت کی غلط تشریح اور ذاتی خواہشات کے تحت اس کا استعمال سخت گناہ ہے۔
عالم اسلام سے درخواست ہے کہ اسلامی اصولوں کا احترام کریں اور انہیں کسی ذاتی یا سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے باز رہیں۔