جنوبی کوریا کے میڈیا کے مطابق جیجو ایئر کے حادثے، جس میں گزشتہ ماہ 179 افراد ہلاک ہوئے تھے، کی تحقیقات کرنے والے تفتیش کاروں کو دونوں انجنوں میں سے پر ملے ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بوئنگ 800-737 کو گذشتہ ماہ 29 دسمبر کو موان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک جان لیوا حادثہ پیش آیا تھا جس میں 175 مسافر اور عملے کے چار ارکان سمیت 179 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔جیجو ایئر جو قدرے سستی ایئر لائن سمجھی جاتی ہے، کے طیارے نے بینکاک سے جنوبی کوریا کے لیے پرواز بھری جس میں جہاز کے عملے سمیت کل 181 مسافر سوار تھے۔یہ جنوبی کوریا میں ہوابازی کی تاریخ کا بدترین حادثہ تھا۔
حکومت سے منسلک نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بائیولوجیکل ریسورسز نے جنوبی کوریا کے نشریاتی ادارے ایم بی این کو یہ بتائے بغیر کہ انہیں یہ معلومات کس نے دی ہیں، بتایا کہ ’دونوں انجنوں میں سے پر ملے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے کل 17 نمونوں کا تجزیہ مکمل کیا ہے جن میں پر اور خون شامل ہیں۔‘اے ایف پی کے استفسار پر وزارت برائے لینڈ، انفراسٹکچر اور ٹرانسپورٹ نے رپورٹ کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا۔جنوبی کوریا اور امریکی تفتیش کار ابھی تک حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس حادثے کی وجہ سے پورے ملک میں سوگ کی کیفیت ہے۔تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ پرندے کی ٹکر، ناقص لینڈنگ گیئر اور رن وے میں رکاوٹ حادثے کی ممکنہ وجوہات ہو سکتی ہیں۔پائلٹ نے لینڈنگ کی پہلی ناکام کوشش سے پہلے پرندے کے ٹکرانے کا انتباہ دیا تھا جبکہ لینڈنگ گیئر نہ نکلنے پر طیارہ اپنی دوسری کوشش میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔