ڈکیتی کی کوشش روکنے کے دوران زخمی ہونے والے بالی وڈ اداکار سیف علی خان بھارت کے لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی حالت اب سرجری کے بعد خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیف علی خان اہلیہ کرینہ اور اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ ممبئی کے علاقے باندرہ کی 12 اسٹوری بلڈنگ میں رہائش پذیر ہیں۔
حملہ آور سیف کے گھر میں کیسے داخل ہوا؟
بھارتی پولیس کی تحقیقات کے مطابق حملہ آور چوری کی غرض عمارت سے متصل کمپاؤنڈ میں داخل ہوا اور سیف کے اپارٹمنٹ کی عمارت میں بذریعہ سیڑھیاں داخل ہوگیا، عمارت کا یہ حصہ آتشزدگی کی صورت باہر نکلنے کیلئے بنایا گیا ہے۔
گھر میں سوتے ہوئے سیف کو ڈکیتی کی اطلاع کس نے دی؟
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ سیف کے چھوٹے بیٹے جے کی نینی الیاما فلپ نے سب سے پہلے حملہ آور کو دیکھا۔
نینی نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ’میں نے باتھ روم کا دروازہ کھولا اور لائٹ آن دیکھی تو مجھے لگا کہ وہاں کرینہ ہیں، شک ہونے پر جب میں باتھ روم کی طرف بڑھی تو ایک شخص کو باتھ روم سے باہر نکلتے اور پھر تیمور ، جے کے کمرے میں جاتے دیکھا جس کے بعد اس شخص نے مجھ پر حملہ کرتے ہوئے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا‘۔
نینی کا بتانا ہے کہ ’حملہ آور کو روکنے کی کوشش کے دوران میں زخمی ہوگئی، اسی دوران ایک ملازم نے سیف علی خان کے کمرے میں جا کر انہیں اطلاع دے دی اور پھر سیف آگئے، سیف کی حملہ آور سے مزاحمت کے دوران ایک ملازمہ ملزم کو کمرے میں بند کرنے میں کامیاب ہوگئی‘۔
ملازمہ کے مطابق ’ ملزم اس کمرے میں کم ازکم 30 منٹ تک موجود رہا، بعد ازاں فرار ہوگیا ، فرار ہونے کے دوران چھٹی منزل پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں حملہ آور کی تصویر محفوظ ہوگئی۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس کو شبہ ہے کہ حملہ آور نے گراؤنڈ فلور تک پہنچنے کے لیے فائر شافٹ کا استعمال کیا اور پچھلے دروازے سے باہر بھاگنے میں کامیاب ہوگیا۔