’میرے بچو! آپ نے کسی کے بہکاوے میں نہیں آنا‘: نو مئی کے واقعات پر سزاؤں کے بعد مریم نواز کی توجہ نوجوانوں پر کیوں؟

بی بی سی اردو  |  Jan 10, 2025

پاکستان کے صوبہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے حالیہ کچھ عرصے کے دوران عوامی منصوبوں کے ساتھ ساتھ اجتماعات اور جلسوں میں خصوصی طور پر نوجوانوں پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے اور ان کی ’سیاسی اصلاح‘ کی کوشش کر رہی ہے۔

کبھی وہ نوجوانوں کے لیے صوبہ پنجاب میں کوئی سکیم کا سنگ بنیاد یا افتتاح کر رہی ہے تو کبھی عوامی خطابات میں نوجوانوں کو مخاطب کر انھیں قومی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے پر متحرک کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

اسی کوشش میں انھوں نے کئی بار نوجوانوں کو مخاطب کر کے نو مئی 2023 کے دوران عسکری تنصیبات سمیت سرکاری عمارتوں پر حملوں کی یاد دہانی بھی کروائی ہے۔

مثلاً آٹھ جنوری کو سرگودھا یونیورسٹی میں طالبہ کے لیے 'ہونہار سکالرشپ پروگرام' کی تقریب کے دوران مریم نواز نے طالبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'میرے بچو! آپ نے کسی کے بہکاوے میں نہیں آنا۔۔۔ جو بچے کسی کے بہکاوے میں آ گئے انھوں نے آگ لگا دی، گولیاں چلا دیں۔۔۔ آج وہ بچے جیلوں میں ہیں دوسروں کے بچے آرام سے بیٹھے ہیں۔'

وہ سابق وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر کہتی ہیں کہ ’وہ آپ کے ہمدرد نہیں۔‘

مریم نواز عموماً سرکاری تقاریب میں نو مئی کے واقعے کو دہراتے ہوئے نوجوانوں کو تلقین کرتی ہیں کہ وہ نفرت کی سیاست کا حصہ نہ بنیں۔

تو یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا مریم نواز کسی نئی پالیسی کے تحت نوجوانوں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لیے ایسے بیانات دے رہی ہیں یا وہ اسٹیبلشمنٹ کے بیانیے کو دہرا رہی ہیں؟

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ فوجی عدالتوں نے نو مئی کے احتجاج کے دوران عسکری تنصیبات پر حملوں میں ملوث مزید 60 ملزمان پر جرم ثابت ہونے کے بعد انھیں دو سے 10 سال تک قید با مشقت کی سزائیں سنائی تھیں۔

ان 60 افراد میں عمران خان کے بھانجے حسان نیازی بھی شامل ہیں جنھیں کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) لاہور میں جلاؤگھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

مریم نواز نے حسان نیازی کی مثال دیتے ہوئے کہا 'فوجی وردی کو ایک ڈنڈے پر ٹانگ کر اس کی اتنی تضحیک کی اور پوری دنیا کو اس نے تماشہ دکھایا۔ اس کو دس سال قید ہو گئی۔'

انھوں نے سوال کیا کہ 'حسان نیازی کے والدین کے دل پر کیا گزرتی ہو گی؟'

Getty Imagesکیا مریم نواز اسٹیبلشمنٹ کے بیانیے کو دہرا رہی ہیں؟

تجزیہ کار وجاہت مسعود کے لیے قابل غور بات یہ ہے کہ مریم نواز اسی بیانیے کو دہرا رہی ہیں جو ’اسٹیبلشمنٹ نے نو مئی کے بعد بنایا ہے۔'

یاد رہے کہ پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈایریکٹر جنرل احمد شریف بھی اپنی پریس کانفرنسز میں نو مئی پر بات کرتے ہوئے نوجوانوں پر پروپیگنڈے کے اثرات پر تشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔

راولپندی میں میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا تھا کہ ’زہریلے پروپیگنڈے کے ذریعے نوجوانوں کو اداروں اور ریاست کے خلاف کھڑا کیا گیا۔‘

اپنی اسی پریس کانفرنس میں انھوں نے والدین کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اس بات کو سمجھیں کہ ان کے بچوں کا کس طرح استحصال ہوا ہے۔ ’کچھ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کے لیے نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر گھولتے ہیں۔'

چھ جنوری کو مریم نواز نے ملتان کی بہاؤالدین یونیورسٹی میں تقریر کے دوران طالب علموں اور نوجوانوں کے لیے پنجاب حکومت کے شروع کردہ منصوبے گنواتے ہوئے کہا کہ یہ سب آپ کے بہتر مستقبل کے لیے ہے۔

تاہم انھوں نے اپنے خطاب میں ان تمام منصوبوں کے بدلے میں نوجوانوں سے ایک عہد لینے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’کبھی اپنے ملک کے خلاف نہیں جانا۔ جو آپ کو یہ کہے کہ ملک کو آگ لگا دو، سڑکیں بند کر دو، راستے روک دو، کاروبار بند کر دو، پیٹرول بم پھینک دو، گولیاں چلاؤ، پولیس والوں پر حملہ کر دو تو اس کے بہکاوے میں کبھی مت آنا۔'

کیا نوجوانوں کو پاکستان میں سیاسی قائدین کے عمر رسیدہ ہونے پر پریشانی ہونی چاہیے؟نوجوانوں کو مواقع دینے کے وعدے کرنے والی سیاسی جماعتیں انھیں ٹکٹ دینے سے ہچکچاتی کیوں ہیں؟فوج کے حوالے کیے گئے پی ٹی آئی کارکن: ’ریاست کو نوجوانوں کی اصلاح کرنی چاہیے انھیں دہشت گرد نہ بنائیں‘مریم نواز کی ’100 روزہ کارکردگی‘ کے متعلق ویڈیوز پنجاب حکومت کی ’تشہیری مہم‘ یا فنکاروں اور انفلوئنسر کی ’ذاتی رائے‘؟

گذشتہ سال بھی انھوں نے نواجوانوں کی کئی تقریبات میں اپنے سیاسی حریفوں کے بارے میں بالواسطہ طور پر بات کرتے ہوئے تنقید کے ساتھ ساتھ طالب علموں کو تلقین کی۔

دسمبر، ستمبر، اگست، جون، 2024 میں مختلف تقریبات میں انھوں نے تقریر کرتے ہوئے بار بار ایک ہی بات دہرائی کہ ’وہ دور ہمشیہ کے لیے ختم ہو گیا ہے جس میں بچوں کو کیلوں والے ڈنڈے پکڑائے جاتے تھے، غنڈا گردی، دہشت گردی، جلاؤ گھیراؤ، شہدا کی یادگاریں جلائی جاتی تھیں۔‘

کیا نو مئی کے بعد فوج کی جانب سے بھی نوجوانوں کو انگیج کرنے کا عمل جاری ہے؟

حال ہی میں ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے بھی کئی کالجوں اور یونیورسٹیوں کے دورے کے دوران نوجوانوں کے ساتھ مختلف سیشن کیے گئے۔

ان میں سے چند کے متعلق آئی ایس پی آر نے پریس ریلیز جاری کی لیکن کچھ ایسے بھی تھے جو میڈیا میں رپورٹ نہیں ہوئے۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے ان تمام دوروں سے متعلق جاری کردہ ویڈیوز کے آخر میں طالب علموں کے رائے بھی شامل کی گئی جس میں تقریباً سب نے ایک بات کی کہ 'ہمھیں بتایا گیا کہ کسی بھی بات پر یا خبر پر آنکھیں بند کر کے یقین نہیں کرنا، سوشل میڈیا پر بتائی جانے والے ہر بات سچ نہیں ہوتی۔ ہماری بہت سی غلط فہمیوں کو دور کیا گیا۔'

اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کار وجاہت مسود کا کہنا تھا کہ 'آج کل ڈی جی آئی ایس پی آر فیفتھ جنریشن وار فئیر کی بات نہیں کر رہے ہیں۔ اب ان کے خیال میں دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ سوشل میڈیا ہے۔‘

وہ کہتے ہیں کہ فیصلہ سازوں نے ہمیشہ اپنے وسائل استعمال کرتے ہوئے ’ایک خاص ذہن تیار کیا ہے تاکہ پاکستان کی سیاست کو کنٹرول کر سکیں۔'

انھوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'آئی ایس پی آر کا کام نہیں ہے کہ وہ نوجوانوں کو ملک کی سیاسی سمت سے آگاہ کرے یا پھر انھیں سوشل میڈیا کے نقصانات یا افادیت کے بارے میں بتائیں۔‘

ان کا خیال ہے کہ مریم نواز بھی نوجوانوں کو بلاواسطہ طور پر ڈرا ہی رہی ہیں۔

’کیا وہ یہ جانتی ہیں کہ 17 سال کا نوجوان سیاسی کارکن بنتا ہے؟ ۔۔۔ کیا مریم نواز نے 2013 میں نواز شریف کے وزیر اعظم بننے سے پہلے خود کسی سیاسی جلسے میں حصہ لیا تھا؟ انھوں نے کس امتیازی قانون اور رویے پر آواز اٹھائی؟

’ان کا تو خود کا کیریئر غیر سیاسی رہا ہے۔ ان کی تو جمہوریت نے بھی اقتدار میں آنے کے لیے رنگ بدلا ہے۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'ہمارے سیاست دانوں کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ ایک واقعے کو تاریخ سمجھتے ہیں جبکہ تاریخ واقعہ نہیں بلکہ اس کے پیچھے ہونے والے سیاق و سباق کو کہتے ہیں۔'

Getty Images’بچوں کو غلط کام سے روکنا ہماری ذمہ داری ہے‘

مریم نواز کی جانب سے نوجوانوں کی سیاسی اصلاح کرنے یا سیاسی سمت سے متعلق نصیحت کرنے سے متعلق بی بی سی سے بات کرتے ہوئے پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 'ہر وہ سیاستدان جو اس ملک کو سنوارنا چاہتا ہے یہ اس کی ذمہ داری ہے وہ بچوں کو غلط راستے پر جانے سے روکے۔

’مریم نواز جب بھی بچوں سے بات کرتی ہیں وہ ہمیشہ یہ کہتی ہیں کہ میں ایک ماں کی طرح آپ سے بات کر رہی ہوں۔ وہ یہی کہتی ہیں کہ میں چاہتی ہوں کہ آپ اپنا مستقبل بنائیں۔'

نومئی کے بارے میں مریم نواز کے بیانات پر عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ 'بچوں کو نفرت انگیز باتیں سنا سنا کر انھیں ایک منصوبے کے تحت ایندھن کی طرح استعمال کیا گیا۔ کون سے بڑے لیڈر کا بیٹا یا بیٹی نو مئی کے واقعات میں جلاؤ گھیراؤ کرتے ہوئے یا احتجاج کرتے ہوئے نظر آیا۔‘

پنجاب حکومت کی ترجمان نے کہا کہ نو مئی کے ملزمان ’سب عام لوگوں کے بچوں تھے، اس لیے ہم نے انھیں روکنا ہے۔ ان کی آنکھیں کھولنا اور اس بارے میں بار بار دہرانا ہمارا فرض ہے۔‘

کیا مسلم لیگ ن کو اس بیانیے سے نوجوانوں کی حمایت ملے گی؟

اس بارے میں بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات اعظمی بخاری کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا دیکھ کر اگر یہ لگتا ہے کہ نوجوان عمران خان کے ساتھ ہیں تو یہ غلط فہمی ہے۔

’جن تقریبات میں ہم جاتے ہیں وہاں نوجوان مریم نواز کو پسند کرتے ہیں۔ زیادہ تر بچے ایسے ہیں جو کسی فساد کا حصہ نہیں بننا چاہتے ہیں۔ یہی نہیں ایک بہت بڑی تعداد ایسیہے جو اگلے الیکشن میں ووٹ بھی ڈالیں گے۔ اس لیے میرے خیال میں اچھی پالسییوں کا اثر ضرور ہو گا۔'

انھوں نے نوجوانوں کے لیے حکومتی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم بچوں کو لیپ ٹاپ دے رہے ہیں، سیکورٹی دے رہے ہیں، سکالرشپ دے رہے ہیں، روزگار کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کے مسائل حل کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہم ان کے مستقبل اور ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ادھر صحافی و تجزیہ نگار سلمان غنی اس بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ 'کسی واقعے کو جواز بنا کر تقاریر کے ذریعے مریم نواز نوجوانوں کی حمایت حاصل کرنا چاہتی ہیں۔

’وہ عمران خان کی مقبولیت کم کرنے کی کوشش کے لیے سرگرم ہیں لیکن اب تک انھیں مطلوبہ نتائج نظر نہیں آرہے ہیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ اصل سوال یہ ہے کہ نوجوانوں میں غصہ اور ردعمل کا مداوا ’کون اور کیسے کرے گا؟'

انھوں نے مزید کہا کہ موجودہ ملکی حالات کی وجہ سے نوجوان دوسرے ملکوں کا رخ کررہے ہیں اور اسی رحجان کا خوف ریاست اور حکومت پر طاری ہے۔

مریم نواز اور ریاست مل کر نوجوانوں کا غصہ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ’یہ مراعات کی پیشکش کرتے ہیں تاکہ نوجوانوں کی محرومیوں کو کم کیا جاسکے۔‘

فوج کے حوالے کیے گئے پی ٹی آئی کارکن: ’ریاست کو نوجوانوں کی اصلاح کرنی چاہیے انھیں دہشت گرد نہ بنائیں‘مریم نواز کی ’100 روزہ کارکردگی‘ کے متعلق ویڈیوز پنجاب حکومت کی ’تشہیری مہم‘ یا فنکاروں اور انفلوئنسر کی ’ذاتی رائے‘؟پی ٹی آئی کو ’سوشل میڈیا کی پارٹی‘ کا طعنہ دینے والی جماعتیں کیسے سوشل میڈیا پر ہی اس سے شکست کھا گئیںنو مئی کا احتجاج: عسکری تنصیبات پر حملوں کے جرم میں عمران خان کے بھانجے سمیت مزید 60 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے قید کی سزائیںپاکستان کی فوج میں اختلاف رائے کا تاثر: ’ذہن سازی‘ اور پالیسی میں ’تبدیلی‘ کا ٹکراؤ کیسے ہوا؟
مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More