Getty Images
کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کے چوتھے روز جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 10 وکٹوں سے شکست دے دی ہے اور شاید ایسے مواقع کے لیے ہی ’آئسنگ آن دا کیک‘ کا جملہ ایجاد ہوا ہے جو جنوبی افریقہ کی ٹیم پر فٹ بیٹھتا ہے جو پہلے سے ڈبلیو ٹی سی فائنل کے لیے کوالیفائی کر چکے ہیں۔
جنوبی افریقہ کے رائن رکلٹن کو پلئیر آف دا میچ جبکہ مارکو جینسن کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے۔
پاکستانی کپتان شان مسعود کا کہنا ہے کہ ٹیم نے سینچوریئن میں جیت کا موقع گنوایا مگر یہاں کیپ ٹاؤن میں ابتدا میں پچ نے سبھی کو سرپرائز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے فالو آن کے باوجود فائٹ بیک کی کوشش کی۔
شان کو امید ہے کہ کھلاڑی ناکامی سے سیکھیں گے اور ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔
اپنی سنچری پر تبصرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ ذاتی کارکردگی اور مائلسٹون (سنگِ میل) کو نہیں دیکھتے بلکہ ٹیم کی کارکردگی کو ترجیح دیتے ہیں۔
انھوں نے بابر کے ساتھ ڈبل سنچری شراکت پر کہا کہ افسوس ہے کہ بابر اس شاٹ پر آؤٹ ہوئے جو وہ بہت اچھی کھیلتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بابر سمیت کئی کھلاڑیوں نے ضرورت کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سٹیپ اپ کیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے کپتان باووما نے نوجوان بولرز کو داد دی اور کہا کہ اب ان کا اگلا امتحان ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں آسٹریلیا کے خلاف فائنل ہے۔
بمراہ اور وقار یونس کا موازنہ: ’عجیب ایکشن والا‘ انڈین بولر جس کی قسمت ایک اتفاق نے بدل دیاحمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیےسعید انور: بولرز کے لیے ’ڈراؤنا خواب‘ بننے والے اوپنر جو عمران خان کی طرح کرکٹ کی دنیا چھوڑنا چاہتے تھےمحمد آصف: وہ ’جادوگر‘ بولر جس کی انگلیوں نے عظیم ترین بلے باز نچا ڈالے
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز کے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ کی پہلی اننگز میں بنائے گئے 615 رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیمپہلی اننگز میں 194 پر آؤٹ ہو کر فالو آن کا شکار ہو گئی تھی۔
پاکستان نے دوسری بار بیٹنگ کرتے ہوئے بہتر کارکردگی دکھائی اور اننگز سے شکست کے امکان کو ختم کیا اور478 رنز بنائے جس میں شان مسعود کے 145 رنز شامل ہیں جبکہ ان کے ساتھ ڈبل سنچری شراکت قائم کرنے والے بابر اعظم کے 81 رنز بنائے۔ بابر تیسرے روز کے اختتام کے قریب اپنی وکٹ گنوا بیٹھے تھے۔
چوتھے دن محمد رضوان اور سلمان آغا کے درمیان شراکت 88 رنز کو پہنچ چکی تھی اور یہ ایک اچھا موقع تھا کہ اننگز سے شکست کا خطرہ ٹال کر پاکستان یہ ٹیسٹ میچ پانچویں روز تک لے جائے مگر اسی دوران اپنی نصف سنچری کے قریب محمد رضوان نے وہ کیا جس کی شائقین کو امید نہ تھی۔
انھوں نے کیشو مہاراج کی گیند پر قدم بڑھا کر ایک ڈرائیو کھیلی اور کوور فیلڈر کپتان باووما کو اپنی وکٹ تھما کر چلے گئے۔
ان کے جانے کے بعد پاکستان نے اننگز سے شکست کا خطرہ جیسے تیسے ٹال لیا مگر آخری ٹیسٹ میں میزبان جنوبی افریقہ کو محض 58 رنز کا ہدف دیا جو انھوں نے بغیر کسی نقصان کے پورا کر لیا۔
جنوبی افریقہ کو پہلے ہی اس سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل تھی اور آج انھوں نے پاکستان کو ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کر دیا ہے۔
Getty Images
چوتھے روز کپتان شان مسعود 145 رنز بنا کر ماپھاکا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ ان کے بعد مڈل اور لوئر مڈل آرڈر میں کوئی بھی بلے باز نصف سنچری کے سکور تک نہ پہنچ سکا۔ محمد رضوان اور سلمان آغا دونوں نصف سنچری کے قریب آؤٹ ہوگئے۔
سلمان آغا نے 48 رنز بنائے مگر مہاراج کی گیند پر مارکرم نے سلپ پر ان کا ایک مشکل کیچ پکڑا۔ عامر جمال نے 34 رنز بنائے مگر وہ بھی مہاراج کا شکار ہوئے۔
جنوبی افریقہ کے بولرز نے بابر اعظم اور شان مسعود کے درمیان ڈبل سنچری شراکت کے بعد میچ پر اپنی گرفت دوبارہ مضبوط کی۔
مہاراج اور رباڈا نے تین، تین جبکہ جینسن نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
یاد رہے کہ پہلی اننگز کے دوران اینکل فریکچر کے باعث صائم ایوب میچ سے باہر ہوگئے تھے اور وہ دونوں اننگز میں بیٹنگ نہیں کر پائے۔ ان کی جگہ شان مسعود اور بابر اعظم نے اوپننگ کی۔
’غلط وقت پر‘ آؤٹ ہونے والے رضوان پر تنقید
محمد رضوان سے اس میچ میں توقع کی جا رہی تھی کہ وہ سلمان آغا کے ساتھ مل کر پاکستان کو میچ میں واپسی کا موقع فراہم کریں گے۔
تاہم وہ ایک غلط شاٹ کے نتیجے میں 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
شائقین نے پہلی اننگز کے دوران ان کی بیٹنگ پر بھی تنقید کی تھی جب وہ 46 رنز پر جارحانہ شاٹ کھیلنے کی کوشش کرتے ہوئے مولڈر کی گیند پر بولڈ ہوئے تھے۔
بعض شائقین نے اس جانب اشارہ کیا کہ رضوان اپنے ٹیسٹ کیریئر میں 40 رنز پر کھیلتے ہوئے نو مرتبہ آؤٹ ہوئے ہیں۔ گذشتہ 10 میں سے تین اننگز کے دوران وہ 40 اور 50 رنز کے بیچ آؤٹ ہوئے۔
کرکٹ فینز نے رضوان کے یوں آؤٹ ہونے کے لیے 'سافٹ ڈسمسسل' (یعنی آسانی سے آؤٹ ہو جانا) کی اصطلاح استعمال کی ہے۔
صارف حیدر عباس نے غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رضوان 'ٹی ٹوئنٹی میں اٹیک نہیں کرتے جب آپ چاہتے ہیں اور ٹیسٹ میچوں میں غیر ضروری اٹیک کرتے ہیں۔'
عروج جاوید نامی صارف نے طنز کیا کہ 'ہمیشہ غلط وقت پر آؤٹ ہوجاتا ہوں۔'
تاہم عرفہ فیروز ذکی نے ان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 'رضوان اور بابر پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ناکامی کی واحد وجہ نہیں۔'
سعید انور: بولرز کے لیے ’ڈراؤنا خواب‘ بننے والے اوپنر جو عمران خان کی طرح کرکٹ کی دنیا چھوڑنا چاہتے تھےمحمد آصف: وہ ’جادوگر‘ بولر جس کی انگلیوں نے عظیم ترین بلے باز نچا ڈالےدنیا کا ’تیز ترین‘ پاکستانی بولر جو صرف پانچ ٹیسٹ میچ ہی کھیل پایااحمد آباد کا تاریخی ٹیسٹ میچ: جب عمران خان نے انڈین شائقین کے پتھراؤ پر فیلڈرز کو ہیلمٹ پہنا دیےبمراہ اور وقار یونس کا موازنہ: ’عجیب ایکشن والا‘ انڈین بولر جس کی قسمت ایک اتفاق نے بدل دی