بیجنگ: چین نے لداغ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے۔ چین نے ہوتان پری فیکچر میں لداغ کے کچھ حصے شامل کر کے 2 نئی کاؤنٹیوں کے قیام کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین نے بھارت کو ایک اور دھچکا دیتے ہوئے لداخ کے اہم حصے اپنے نام کر لیے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے جمعہ کو بیجنگ کے خلاف احتجاج بھی ریکارڈ کرایا۔
یہ پہلا موقع ہے جب بھارت اور چین نے ہمالیائی سرحدی تنازع پر کھلے طور پر اعتراض کیا۔ اور چین نے یہ اعلان 5 سال بعد سرحدی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے چند دن بعد کیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے سعودی عرب کو ٹارپیڈو کی فروخت کی منظوری دے دی
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت چین سرحدی تنازع خطے میں کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔ اور چین کبھی بھی ایسا قدم نہیں اٹھاتا جس میں اسے کوئی شک و شبہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ اب بھارت کے لیے مشکلات بڑھیں گی۔ بھارتی وزارت خارجہ کا واویلا دراصل بالادستی کے خواب کو لگے دھچکے کا ردعمل ہے۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ جما رکھا ہے۔ اور اب چین کے ہاتھوں بھارت کے ساتھ بھی وہی ہوا۔