دنیا کی معمر ترین جاپانی خاتون ٹومیکو ایتوکا 116 سال کی عمر میں چل بسیں۔فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جنوبی شہر کے میئر نے ایک بیان میں کہا کہ ایتوکا، جن کے چار بچے اور پانچ پوتے ہیں، 29 دسمبر کو ایک نرسنگ ہوم میں چل بسیں جہاں وہ 2019 سے مقیم تھیں۔وہ 23 مئی 1908 کو اوساکا کے تجارتی مرکز میں آشیہ کے قریب پیدا ہوئیں۔اگست 2024 میں سپین کی ماریا برانیاس موریرا کی 117 سال کی عمر میں موت کے بعد ایتوکا کو دنیا کے معمر ترین خاتون قرار دیا گیا۔آشیہ کے 27 سالہ میئر ریوسوکے تاکاشیما نے بیان میں کہا کہ ’محترمہ ایتوکا نے اپنی طویل زندگی کے ذریعے ہمیں ہمت اور امید بخشی۔ ہم اس کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘ایتوکا تین بہن بھائیوں میں سے ایک تھیں اور انہوں نے عالمی جنگیں اور وبائی امراض دیکھے۔ جب وہ طالبہ تھیں تو والی بال کھیلتی تھیں۔میئر کے بیان کے مطابق اپنی بڑی عمر میں اتوکا نے کیلے اور کیلپیس کا لطف اٹھایا جو جاپان میں مقبول دودھ والا سافٹ ڈرنک ہے۔جاپان میں خواتین عام طور پر لمبی عمر سے لطف اندوز ہوتی ہیں، لیکن ملک کو آبادی کے بڑھتے ہوئے بحران کا سامنا ہے کیونکہ اس کی بڑھتی ہوئی عمر رسیدہ آبادی طبی اور فلاحی اخراجات میں اضافے کا باعث بنتی ہے، جس کی ادائیگی کے لیے لیبر پاور کم ہوتی ہے۔ستمبر تک جاپان نے 95 ہزار سے زائد ایسے افراد کو شمار کیا جو 100 یا اس سے زیادہ عمر کے تھے جن میں سے 88 فیصد خواتین تھیں۔ملک کے 124 ملین افراد میں سے تقریباً ایک تہائی 65 یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں۔