شام کے سابق صدر بشار الاسد کو روس میں مبینہ طور پر زہر دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں معزول شامی صدر بشار الاسد کو مبینہ طور پر زہر دے کر قتل کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
بشار الاسد کی مشکلات میں اضافہ ، اہلیہ نے طلاق کیلئے روسی عدالت میں درخواست دیدی
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل ایس وی آر کے نام سے ایک آن لائن اکاؤنٹ (جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ روس کے ایک سابق اعلیٰ جاسوس کی طرف سے چلایا جاتا ہے) سے بیان سامنے آیا کہ بشار اتوار کو ماسکو میں بیمار پڑ گئے تھے۔
59 سالہ سابق صدر نے شدید کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کی شکایت کی جس پر انہوں نے طبی امداد طلب کی تھی۔
آخری وقت تک ریاست کی حفاظت پر یقین رکھا ، اب ملک دہشتگردوں کے ہاتھوں میں ہے ، بشار الاسد
مذکورہ اکاؤنٹ کے مطابق بشار کو قتل کرنے کوشش کی گئی ۔ سابق صدر کا علاج ان کے اپارٹمنٹ میں کیا گیا ، بتایا جاتا ہے کہ ان کی حالت پیر تک مستحکم ہو گئی تھی۔ طبی ٹیسٹنگ کے ذریعے انہیں زہر دیئے جانے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
جنرل ایس وی آر کے اکاؤنٹ سے براہ راست اس معلومات کے ذرائع کا حوالہ نہیں دیا گیا ۔ دوسری جانب روسی حکومت کی طرف سے اس واقعے کی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔
شام کے معزول صدر بشار الاسد نے خاندان سمیت روس میں سیاسی پناہ لے لی
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ دسمبر میں شام کے دارالحکومت دمشق پر اپوزیشن کے قبضے سے قبل ہی صدر بشار خاندان سمیت روس فرار ہو گئے تھے۔ روس نے بشار الاسد کو اہلخانہ سمیت انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دے رکھی ہے۔