امریکی ریاست لاس ویگس میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل کے باہر ٹیسلا کے ’سائبر ٹرک‘ میں آگ بھڑک اٹھی جس میں ایک شخص ہلاک جبکہ سات زخمی ہوئے ہیں۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق لاس ویگس کی میٹرو پالیٹن پولیس نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ٹرک کا ڈرائیور ہلاک ہو گیا ہے اور لاش کو باہر نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پولیس کے مطابق سات افراد کو معمولی زخم آئے ہیں اور متعدد کو ہسپتال لے کر جایا گیا ہے۔نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لاس ویگس میں ہوٹل کے داخلی دروازے کے باہر ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کی گاڑی کھڑی تھی جس کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ اس میں آتش بازی کا سامان موجود تھا۔قانون نافذ کرنے والے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹورو ایپ کے ذریعے گاڑی کرائے پر لی گئی تھی اور اس میں آتش بازی کا مواد بڑی مقدار میں موجود تھا۔سکیورٹی اداروں نے اس واقعے کے پیچھے ممکنہ دہشت گردی کے مقصد کو مسترد نہیں کیا۔صدر جو بائیڈن کو واقعے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی ہے۔ اس واقعے سے چند گھنٹے پہلے نیو اورلینز میں ہجوم پر گاڑی چڑھانے کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 15 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ٹیسلا کے سربراہ نے ٹویٹ میں لکھا کہ ’ٹیسلا کی پوری سینیئر ٹیم واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ہم نے کبھی ایسا پہلے نہیں دیکھا۔‘لاس ویگس میں برازیل سے آئی اینا بروس نے بتایا کہ ان کو تین دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔انہوں نے دھماکوں کے حوالے سے بتایا کہ ’پہلا آگ لگنے کے وقت ہوا، دوسرا بیٹری یا کسی اور چیز سے تھا جبکہ تیسرا بڑا (دھماکہ) تھا جس سے سارے علاقے میں دھواں پھیل گیا اور اسی وقت سب کو علاقہ خالی کرنے اور دور رہنے کا کہا گیا۔‘نومنتخب صدر کے بیٹے اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے سربراہ ایرک ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں فائر ڈیپارٹمنٹ اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو فوری کارروائی پر سراہا ہے۔