معروف اداکارہ جس نے بالی ووڈ میں زیادہ تر فلاپ فلمیں کیں

سچ ٹی وی  |  Dec 31, 2024

بالی ووڈ اداکاروں کی ہر فلم کامیاب نہیں ہوتی اور گزشتہ برسوں میں انڈسٹری میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

وبائی امراض کے بعد بہت سی فلموں نے باکس آفس پر جدوجہد کی اور ساؤتھ فلمیں بھی بالی ووڈ کے زوال کا سبب بنی ہیں۔

تاہم ایک اداکارہ ایسی بھی ہیں جس نے مسلسل فلاپ فلمیں کرنے کے باوجود بالی ووڈ کے بڑے ناموں کے ساتھ کام کیا ہے اور اپنے اسٹارڈم کو برقرار رکھا، وہ اداکارہ پرینیتی چوپڑا ہیں۔

2011 میں پرینیتی چوپڑا نے رومانوی کامیڈی فلم لیڈیز ورسز رکی بہل کے ساتھ ڈیبیو کیا اور بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ جیتا، ان کی دوسری فلم ارجن کپور کے ساتھ 2012 میں عشق زادے ریلیز ہوئی تھی، یہ فلم بلاک بسٹر ثابت ہوئی اور فلم فیئر کا ایوارڈ بھی پرینیتی چوپڑا کو دیا گیا، ان کی دیگر دو فلمیں 2013 میں شدھ دیسی رومینس اور 2014 میں ہنسی تو پھسی بھی باکس آفس پر کامیاب ہوئیں۔

اس کے بعد پرینیتی کا کیریئر متاثر ہوا اور جہاں انہوں نے 9 فلاپ فلمیں کیں، جن میں دعوت عشق، کِل دل، میری پیاری بندو، نمستے انگلینڈ، جبریہ جوڑی، سندیپ اور پنکی فرار، سائنا، کوڈ نام ترنگا، مشن رانی گنج شامل ہیں۔

2024 میں انہوں نے دلجیت دوسانجھ کے ساتھ امتیاز علی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم چمکیلا سے واپسی کی، پرینیتی کی اداکاری کو سراہا گیا اور دلجیت کے ساتھ ان کی کیمسٹری پسند کی گئی۔

پرینیتی نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ چمکیلا کی اسکرپٹ سے اس قدر متاثر ہوئیں کہ انہوں نے سندیپ وانگا ریڈی کی اینیمل کو مسترد کردیا تھا جس میں رنبیر کپور، بوبی دیول اور رشمیکا مندانا نے اداکاری کی۔ انہیں رشمیکا کے کردار کے لیے پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے فلم چمکیلا کے ساتھ شیڈول متاثر ہونے کی وجہ سے اسے ٹھکرا دیا۔

اینیمل عالمی سطح پر 900 کروڑ روپے کما کر ایک زبردست ہٹ ثابت ہوئی لیکن اس کا پرینیتی کو کوئی پچھتاوا نہیں ہے کیونکہ اس فیصلے کی وجہ سے انہیں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے رہنما اور ممبر پارلیمنٹ راگھو چڈھا مل گئے اور وہ ان سے محبت کرنے لگیں۔

آپ کی عدالت نامی ایک شو میں پرینیتی نے اس وقت کا ذکر کیا جب وہ اور راگھو چمکیلا کی شوٹنگ کے دوران ملتے تھے۔ ان کا رومانوی تعلق کچھ اور گہرا ہو گیا اور جوڑے نے 24 ستمبر 2023 کو دی لیلا پیلس، ادے پور میں ایک نجی تقریب میں شادی کی۔

 

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More