امریکا کے سابق صدر جمی کارٹر سو سال کی عمر میں چل بسے۔ خبر ریساں ایجنسی کے مطابق جمی کارٹر کا جارجیا میں اپنے گھر پر انتقال ہوا۔
جمی کارٹر طویل عرصہ سے علیل تھے، انہوں نے نو سال پہلے دماغ کے کینسر کو شکست دی تھی۔
جمی کارٹر 1977 سے 1981 تک امریکا کے صدر رہے۔ انہیں امن کے لیے کوششوں پر نوبیل انعام سے بھی نوازا گیا تھا۔
جارجیا کے مونگ پھلی کے کاشت کار جمی کارٹر نے امریکا کے 39ویں صدر کے طور پر فرائض انجام دیئے۔ بحیثیت صدر جمی کارٹر خراب معیشت اور ایران یرغمالی بحران سے نبرد آزما رہے۔
جمی کارٹر نے اسرائیل اور مصر کے درمیان امن کے لیے ثالثی کی۔ جمی کارٹر کے دور میں مصر اور اسرائیل نے کیمپ ڈیوڈ معاہدے پر دستخط کیے۔ اس معاہدے کے تحت مصر نے اسرائیل کو تسلیم کیا اور اسرائیل نے جزیرہ نما مقبوضہ سینائی کا علاقہ مصر کو واپس دیا۔
جمی کارٹر نے شاہ ایران کی حمایت کی۔ ایران میں انقلاب کے بعد امریکا اور ایران کے تعلقات خراب ہوئے تو ایرانی طلبہ کے گروپ نے امریکی سفارتخانے پر قبضہ کرکے 52 امریکیوں کو یرغمال بنایا۔ یرغمالیوں کو چھڑانے میں جمی کارٹر ناکام رہے اور وہ 1980 کا صدارتی الیکشن ریگن سے ہار گئے۔
ان کے انتقال پر امریکا میں سوگ ہے اور وائٹ ہاؤس پر پرچم سرنگوں کردیا گیا ہے۔ امریکی صدر بائیڈن نے جمی کارٹر کی آخری رسومات سرکاری طور پر ادا کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ جمی کارٹر غیرمعمولی رہنما تھے، ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔