پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ کر سکتی ہے اور اس کے پاس یکطرفہ فیصلے کرنے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔جمعے کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر بلاول بھٹو نے اپنی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی کوشش یہی رہے گی کہ عوام کے حقوق کا تحفظ کرے اور ملکی مسائل کا حل نکالے۔انہوں نے کہا کہ ’حکومت کو چاہیے کہ ہر مسئلے کے حل کے لیے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، کیونکہ ایسے فیصلے طاقتور ہوتے ہیں۔ اس طرح ہم عوام کے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔‘بلاول بھٹو نے کہا کہ ’پاکستان کے خلاف سازش ہو رہی ہے جس کے لیے ہمیں ایک ہونا پڑے گا، سیاست کو علیحدہ کر کے ملکی مفاد کے لیے سوچنا ہوگا۔‘’ان کی خواہش ہے کہ پاکستان کے پاس ایٹمی قوت نہ ہو، وہ کسی نہ کسی بہانے یہ طاقت چھیننا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں امریکہ نے میزائل سسٹم پر پابندی لگائی ہے۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’مختلف ممالک ہماری اندرونی سیاست پر بیانات دے رہے ہیں، یہ سب بہانہ ہے۔ عمران صرف بہانہ ہے نشانہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام ہے، تحریک انصاف کے بانی کو واضح کرنا چاہیے کہ جو لوگ ان کے حق میں بیانات دے رہیں کیا یہ وہی لوگ نہیں جو ایٹمی پروگرام کے خلاف ہیں۔‘’کیا یہ وہی لوگ نہیں جو سب سے زیادہ آواز اسرائیل کے لیے اٹھاتے ہیں اور پھر آپ کے لیے اٹھاتے ہیں۔ اگر یہ لوگ آپ کی حمایت کر رہے ہیں تو یہ تاثر ہے کہ ایک مخصوص لابی یہ چاہتی ہے کہ پاکستان میں ایسی حکومت آئے جو ہر چیز پر سودا کرنے کے لیے تیار ہو۔‘بلاول بھٹو نے کہا کہ ’ہم ہر سازش کو ناکام کریں گے اور جیسے پاکستان کو ماضی میں محفوظ رکھا ہے مستقبل میں بھی رکھیں گے۔‘