انصاف کا سلسلہ اس وقت تک چلے گا جب تک نو مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا: ڈی جی آئی ایس پی آر

اردو نیوز  |  Dec 27, 2024

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ ’انصاف کا سلسلہ اس وقت تک چلے گا جب تک نو مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے جمعے کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’انسداد دہشت گردی کی عدالتیں نو مئی کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔ امریکہ اور برطانیہ سمیت مغربی ممالک میں سیاسی انتشاریوں کو کوئی گنجائش نہیں دی جاتی۔ وہاں بھی عدالتوں نے فیصلے دیے۔‘

’غیرقانونی سپیکٹرم کے پیچھے سیاسی پشت پناہی نظر آتی ہے‘

انہوں نے کہا کہ ’غیرقانونی سپیکٹرم کے پیچھے سیاسی پشت پناہی نظر آتی ہے۔ جو اس کی راہ میں روڑے اٹکاتی ہے۔ اگر اس ملک کی اشرافیہ اس بات پر اتفاق نہ کرے کہ ہم اس پر سختی سے سزائیں سنائیں گے تو پاکستان خوشحالی کی راہ پر چلے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’نیشنل ایکشن پلان میں بھی کہا گیا ہے کہ پوری قوم نے تمام اداروں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہے۔ دہشت گردی تب ختم ہوگی جب تک ان علاقوں میں انصاف، تعلیم ،صحت اور گڈ گورننس نہیں ہوگی، ٹیرر اور کرائم کا نیکسس بریک نہیں ہوتا، تب تک دہشت گردی جاری رہے گی۔‘

’ایک ارب روپے کا ٖغیرقانوی سپیکٹرم چل رہا ہے جس کے تحت بھتہ خوری، سمگلنگ اور منشیات کی سرگرمیاں چل رہی ہیں، اور فیک نیوز اور پراپیگنڈا بھی اسی غیرقانونی سپیکٹرم کا حصہ ہے۔‘

ان کے مطابق ’غیر قانونی سپیکٹرم کے نیچے لاقانونیت اور دہشت گردی پنپتی نظر آتی ہے اور سیاسی پشت پناہی بھی نظر آئے گی اور اشرافیہ بھی سیاسی پشت پناہی کا ساتھ دے رہی ہے۔‘

’افغانستان خوارجیوں اور دہشت گردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دے‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’افغانستان کی خودمختاری کا مکمل احترام ہیں لیکن وہ خوارجیوں اور دہشت گردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان نے افغانستان میں قیامِ امن کے لیے دل و جان سے کوششیں کیں لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود افغانستان کی سرزمین سے دہشتگرد پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرتے آ رہے ہیں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ’دہشت گردی کے تانے بانے افغانستان تک جاتے ہیں۔ آرمی چیف واضح اور دو ٹوک مؤقف رکھتے ہیں کہ پاکستان کو افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردانہ کارروائیوں پر تحفظات ہیں۔ افغانستان خارجیوں اور دہشت گردوں کو پاکستان پر فوقیت نہ دے۔‘

ان کے مطابق ’انڈیا کے خطے میں اپنی اجارہ داری کے لیے اقدامات سے بخوبی واقف ہیں۔ تمام فالس فلیگ آپریشنز کی اطلاع ’را‘ سے جڑے فیک اکاؤنٹس سے دی جاتی ہے۔ پاک فوج انڈیا کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘

’جنرل (ر) فیض حمید کو تمام قانونی حقوق حاصل ہیں‘

انہوں نے کہا کہ ’کورٹ مارشل میں ملزم کو تمام قانونی حقوق حاصل ہوتے ہیں اور جنرل فیض حمید کو بھی حاصل ہیں۔‘

’الزامات نہیں شواہد کی بنیاد پر فوج کا خود احتسابی کا نظام حرکت میں آتا ہے۔ جو لوگ بھی نو مئی کے واقعات میں ملوث تھے انہیں کیفر کردار تک پہنچانا ضروری ہے۔ اگر کوئی شخص سیاست کو ریاست پر مقدم رکھے گا تو اسے جواب دہ ہونا پڑے گا۔‘

’انسانی حقوق کا منافقانہ پرچار کیا جاتا ہے‘

سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’دنیا بھر میں قانونیت اور انسانی حقوق کا منافقانہ پرچار کرنے والی تنظیمیں اچانک نمودار ہوتی ہیں۔ ان کو غزہ اور کشمیر میں ہونے والی کھلی بربریت نظر نہیں آتی، لیکن فیک خبروں اور لاشوں کی ویڈیوز پر ان کے جذبات بے قابو ہو جائیں گے۔‘

’یہ جو بیرون ملک بیٹھ کر انسانی حقوق کا واویلا مچا رہے ہیں ان سے کہتا ہوں کہ آپ اسی طرح کی مہم غزہ اور کشمیر کے لیے بھی چلائیں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پاکستان کی فوج نے ایک طویل جنگ لڑی ہے اور لڑ رہی ہے۔ پانچ سال کے مقابلے میں اس سال سب سے زیادہ دہشت گرد مارے گئے۔ آپریشنز کے دوران 73 انتہائی مطلوب دہشتگرد مارے گئے۔

’افواجِ پاکستان نے دہشت گردی کے کئی منصوبوں کو ناکام بنایا۔ آپریشنز کے دوران دہشت گردوں کے کئی بڑے نام جہنم واصل کیے گئے۔ دہشت گردوں سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’افواجِ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف 59775 کامیاب آپریشن کیے۔ سکیورٹی فورسز نے 27 افغان دہشتگردوں کو بھی ہلاک کیا۔ دہشت گردوں کے خلاف جنگ آخری خوارج کے خاتمے تک جاری رہے گی۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں انڈیا کا ظلم و ستم پوری دنیا کے سامنے ہے۔ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انڈیا میں سازش کے تحت اقلیتوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔‘

مزید خبریں

Disclaimer: Urduwire.com is only the source of Urdu Meta News (type of Google News) and display news on “as it is” based from leading Urdu news web based sources. If you are a general user or webmaster, and want to know how it works? Read More