روس کا مال بردار بحری جہاز ’ارسا میجر‘ سپین اور الجزائر کے درمیان بحیرہ روم میں ڈوب گیا،جہاز میں سوار عملے کے دو ارکان لاپتا بتائے جاتے ہیں۔برطانوی نیوز ایجنسی روئٹرز کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے منگل کو اطلاع دی ہے بحری جہاز کے انجن روم میں دھماکے کی آواز سنی گئی تھی جس کے بعد یہ جہاز ڈوب گیا۔وزارت کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے سامان بردار جہاز پر سوار 16 رکنی عملے میں سے 14 افراد کو بچا لیا گیا جنہیں سپین منتقل کر دیا گیا ہے۔بحری جہازوں کو سمندر میں ٹریکنگ کرنے والی کمپنی ایل ایس ای جی کے ڈیٹا کے مطابق یہ جہاز 11 دسمبر کو روس کی سینٹ پیٹرزبرگ بندرگاہ سے روانہ ہوا تھا اور پیر کی رات الجزائر اور سپین کے درمیان آخری بار سکرین پر سگنل دیے تھے۔سینٹ پیٹرزبرگ سے روانگی کے وقت جہاز نے اگلی منزل روس کی ولادی ووستوک بندرگاہ بتائی تھی نہ کہ شام کی طرطوس بندرگاہ جہاں یہ پہلے جا چکا تھا۔ایل ایس ای جی کے ڈیٹا کے مطابق ارسا میجر کو آپریٹ کرنے والی کمپنی SK-Yug ہے اور یہ کمپنی جہاز کی مالک کمپنی Oboronlogistics کی شراکت دار ہے۔جہاز پر بندرگاہ کے لیے خاص قسم کی ہیوی کرینز لدی ہوئی تھیں۔ فوٹو عرب نیوزبحری جہاز کے ڈوبنے پر روسی شپنگ کمپنی Oboronlogistics اور SK-Yug نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔روس کی کارگو شپنگ کمپنی نے 20 دسمبر کو ایک بیان میں کہا تھا کہ جہاز پر بندرگاہ پر کام کرنے والی خاص قسم کی ہیوی کرینز لدی ہوئی تھیں۔ان کرینز کو ولادی ووستوک کی بندرگاہ پر نصب کیا جانا تھا اور جہاز پر نئے آئس بریکرز کے پرزے بھی لدے ہوئے تھے۔